K-Electric اور اقبال
پروفیسر عنایت علی خان کی نظم
جب واپڈا والوں سے کہا جا کے کسی نے
یہ کس نے کہا ہے ہمیں راتوں کو سزا دو
بولے ہمیں اقبال کا پیغام ملا تھا
اُٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو
اور اُٹھتے ہوئے بَاس نے یہ اور کہا تھا
کاخِ اُمراء کے در و دیوار سجا دو
کاخِ امرا کے کہیں فانوس نہ بُجھ...
تقریباً سات سال قبل عنایت علی خان صاحب کا یہ شعر محفل کے ایک دھاگے میں ارسال کیا تھا:
آج یہ مکمل غزل مل گئی تو اسے بھی شامل کر رہا ہوں:
ورغلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
شامیانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
لان میں تین گدھے اور یہ نوٹس دیکھا
گھاس کھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
ایک رقاص نے گا گا...
کشش ہے کس بلا کی دیکھنا ، اس ملک میں یارو
جسے دیکھو ، وہ کہتا ہے میں امریکہ جاتا ہوں
اُدھر اک دلبرانہ شان سے امریکہ کہتا ہے
کہ صاحب آپ کیوں زحمت کریں ، میں خود ہی آتا ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سخاوت میں بھلا امریکیوں کا کون ثانی ہے
جو بوٹی مانگئیے تو مرغ سالم بھیج دیتے ہیں
پھر اپنے ملک پر تو ان...
بیٹے کی تعلیم
کبھی "ماں" لا رہا ہے گورکی کی
کبھی چیخوف لے کر آ رہا ہے
اور اس کے بعد بیٹا مدرسے سے
کلاشنکوف لے کر آ رہا ہے
بلدیہ
اپنے ماتھے کا پسینہ پونچھ کر
چہرہء جمہوریت پر مل دیا
اسکے سب کس بل نکل کر رہ گئے
بلدیہ عظمٰی کو ایسا بل دیا
ارتقا
مصرعوں کے اختلاط کا اعجاز دیکھئے
اکبر کی...
ایک کہانی سنو رے بھیا
(کلام : عنایت علی خان ٹونکی)
ایک کہانی سُنو رے بھیا
میز پہ میری چڑھ گئی چوہیا
میز پہ اِک پینسل جو دیکھی
دوڑ کے اُس کی جانب لپکی
پینسل نے گھبرا کر دیکھا
پاس ہی اِک کاغذ رکھا تھا
پینسل بولی کاغذ بھائی
دیکھو میری شامت آئی
جلد کوئی ترکیب بتاؤ
اس آفت سے جان چھڑاؤ
کاغذ...
وہ آخر اپنے گھر کا ہو گیا نا!
کلیجہ سب کا ٹھنڈا ہو گیا نا!
کہا تھا دوستی اتنوں سے مت کر!
بوقت عقد پھڈا ہو گیا نا!
سیاسی کم نگاہی رنگ لائی
ہمیں پھر مارشل لا ہو گیا نا!
پہن کر ہار وہ پھولا تھا کیسا
وہی پھانسی کا پھندا ہو گیا نا!
ہمارا حال پتلا ہے تو کیا غم ہے
ترا الو تو سیدھا ہو گیا نا...
ورغلانے کي اجازت نہيں دي جائے گي
شاميانے کي اجازت نہيں دي جائے گي
ايک رقاص نے گا گا کے سنائي يہ خبر
ناچ گانے کي اجازت نہيں دي جائے گي
اس سے انديشہ فردا کي جوئيں جھڑتي ہيں
سر کھجانے کي اجازت نہيں دي جائے گي
اس سے تجديد تمنا کي ہوا آتي ہے
دم ہلانے کي اجازت نہيں دي جائے گي
اس کے...