رکھتے ہیں صرف اتنا نشاں ہم فقیر لوگ
ذکر نبی جہاں ہے وہاں ہم فقیر لوگ
لیتے ہی ان کا نام مقدر سنور گیا
پہنچے ہیں پھر کہاں سے ہم فقیر لوگ
ہر سانس میں ہے لفظ مدینہ بسا ہوا
رکھتے ہیں یہ اثاثہ جاں ہم کو فقیر لوگ
خلوت نشینی و دم غربت کے باوجود
دستِ عطا سے کب ہیں نہاں ہم فقیر لوگ
آقا کی رحمتوں سے...