عرفان

  1. محمد بلال اعظم

    بام پر جمع ہوا، ابر، ستارے ہوئے ہیں۔۔۔ عرفان ستار

    بام پر جمع ہوا، ابر، ستارے ہوئے ہیں یعنی وہ سب جو ترا ہجر گزارے ہوئے ہیں زندگی، ہم سے ہی روشن ہے یہ آئینہ ترا ہم جو مشاطہءِ وحشت کے سنوارے ہوئے ہیں حوصلہ دینے جو آتے ہیں، بتائیں انھیں کیا؟ ہم تو ہمت ہی نہیں، خواب بھی ہارے ہوئے ہیں شوق ِ واماندہ کو درکار تھی کوئی تو پناہ سو تمہیں خلق کیا، اور...
  2. طارق شاہ

    عرفان صدیقی تیرے تن کے بہت رنگ ہیں جانِ من، اور نہاں دل کے نیرنگ خانوں میں ہیں

    تیرے تن کے بہت رنگ ہیں جانِ من، اور نہاں دل کے نیرنگ خانوں میں ہیں لامسہ، شامہ و ذائقہ، سامعہ، باصرہ، سب مِرے رازدانوں میں ہیں اور کچھ دامنِ دل کشادہ کرو، دوستو شُکرِ نعمت زیادہ کرو پیڑ، دریا، ہَوا، روشنی، عورتیں، خوشبوئیں، سب خُدا کے خزانوں میں ہیں ناقہٴ حُسن کی ہم رکابی کہاں، خیمہٴ ناز میں...
Top