دل لگی اک سزا ہو گئ
اپنےہی ہاتھوں فنا ہو گئی
یہ پیری.....بعد از شباب
زندگی کیسے سزا ہو گئی
ناحق جو دی تھی مجھے
تری بد دعا ہی دعا ہو گئ
کڑی دھوپ میں اے مطلب پرست
تری مطلب پرستی عیاں ہو گئ
صدق نیت جوکر لی تو بس
یوں سمجھو عبادت ادا ہو گئ
ٹھوکر جو کھائی امیر شہر نے
اہلیان شہر کو سزا ہو گئ...