کئی عروض کی کتب نظر سے گزریں۔ ایک بہت کافی پرانی تھی جس میں بڑے مشکل انداز میں، بلکہ کلاسیکی اردو میں سمجھایا گیا تھا۔ بقیہ دو میں سے ایک کا نام شاید آسان عروض تھا۔ اس میں کافی آسان الفاظ میں سمجھانے کی کوشش کی گئی تھی، پھر بھی آسان بناتے بناتے وہ کافی دماغ پچی کراگئے تھے(یہ تو ہمارا ہی قصور تھا...