غزل
عزیز بانو داراب وفا
روٹھ جائے گا تو مجھ سے اور کیا لے جائے گا
بس یہی ہو گا کہ جینے کا مزا لے جائے گا
سردیوں کی دو پہر سے دھوپ لے جائے گا وہ
گرمیوں کی شام سے ٹھنڈی ہوا لے جائے گا
سبز موسم کی طنابیں کھینچ لے گا جسم سے
اور بالوں سے مرے کالی گھٹا لے جائے گا
اپنے اندر زرد پتوں کی طرح بکھروں...