یہ پرچمِ جاں
(تحریک آزادی کشمیر کی نذر)
جنت میں بھڑک رہے تھے شعلے
پھولوں کی جبیں جھلس گئی تھی
شبنم کو ترس گئی تھی شاخیں
گلزار میںآگ بس گئی تھی
نغموں کا جہاں تھا ریزہ ریزہ
اک وحشتِ درد کُو بکُو تھی
ہر دل تھا بجھا چراغ گویا
ہر چشمِ طلب لہو لہو تھی
میں اور میرے رفیق برسوں
خاموش...
سرینگر …جنگ نیوز…مقبوضہ کشمیر میں بزرگ کشمیری حریت رہنماء سیّد علی گیلانی نے حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں نام نہاد انتخابات کے انعقاد کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنا چاہتا ہے کہ کشمیر میں صورتحال معمول پر آ گئی ہے۔ کشمیر...
کیوں ملا نام تجھے کشمیر کی اک بیٹی کا
کیا کیا کام تو نے کشمیر کی آزادی کا؟
مجھ سے کہتے ہو کہ متعارف کروں تم سے خود کو
میں تو بمثل کشمیر اپنا تعارف آپ ہوں ہمدم
میں کرتی ہوں شکر کہ ہوں اس محمد کی آل سے
کہ جسے بیٹی سے تھا پیار بڑھ کر اپنے آپ سے
اسی کا نام لیکر لڑ رہی ہوں دنیا سے
کہ میں بھی ہو جاوں...
از عطاء الحق قاسمی
پاکستان ہماری امیدوں کا مرکز ہے اور اس کی محبت ہماری رگوں میں دوڑ رہی ہے 1947 سے ہم اس کے ساتھ الحاق کے لیے تڑپ رہے ہیں ، قربانیاں دے رہے ہیں۔سید علی گیلانی
دجلہ خوں کشمیر
ستم و جور وہی
رگ جاں بھی وہی نشتر بھی وہی
دست اغیار میں خنجر بھی وہی
دیکھتا ہوں کہ مرے شہر کے بازاروں میں
قلزم کفر سے امڈی ہوئی ہے اک موج فنا
اسی انداز سے پھر ابھری ہے
ہر قدم خون میں نہلائے ہوئے پیکر ہیں
نئے انداز سے پھر فصل بہار آئی ہے
موت کس کس کو پکار آئی ہے
کیسا...
وہ اٹھی ساز بغاوت کی لرزہ خیز ترنگ
وہ ابھری قلب کشیری کی بیقرار امنگ
وہ گونج اٹھا فضاوں میں دیکھ نعرہ جنگ
پکارتا ہے مجھے ضرب تیغ کا آہنگ
میرے رفیق میرا انتظار مت کرنا
مرا یقین مرا پیماں پکارتا ہے مجھے
مری وفا مرا پیماں پکارتا ہے مجھے
نقیبِ داورِ دوراں پکارتا ہے مجھے
بطونِ غیب سے انساں...
یہ شعلہ نہ دب جائے یہ آگ نہ سو جائے
پھر سامنے منزل ہے ایسا نہ ہو کھو جائے
ہے وقت یہی یارو، جو ہونا ہے ہو جائے
کشمیر کی وادی میں لہرا کے رہو پرچم
ہر جابر و ظالم کا کرتے ہی چلو سر خم
اس وادی پرخوں سے اٹھے گا دھواں کب تک
محکومی گلشن پر روئے گا سماں کب تک
محروم نوا ہوگی غنچوں کی زباں کب تک...
ٹیلوں کے آس پاس وہ غاروں کے درمیاں
بھڑکی ہوئی ہے آگ چناروں کے درمیاں
راہِ ظفر گذرتی ہے لاشوں کے بیچ بیچ
جیسے یہ کہکشاں ہو ستاروں کے درمیاں
ہر تیزِ زخم دل میں گرفتار ہوگیا
صیاد آگھرا ہے شکاروں کے درمیاں
دل ہے عجیب چیز نزاکت کے باوجود
رقصاں ہے خنجروں کی قطاروں کے درمیاں
شاداب جوئے خونِ...
کشمیر کے احرارِ عمل کوش و عدو گیر ، پڑھتے ہوئے تکبیر
میداں میں صف آراء ہیں بصد ہمت و تدبیر اور دست بہ شمشیر
یہ معرکہ بے مثل ہے تاریخ میں بے شک ، ہو تجھ کو مبارک
ہنگامہ بیداری و آزادی کشمیر ، اے وادی کشمیر
از رئیس امروہوی 7 ستمبر 1947
یقینا پاک بھارت مسئلوں کا حل نہیں مشکل
اگر دونوں ترف دانائی و تدبیر زندہ رہے
اثر مستقبلِ کشمیر پر کیا مرگ نہرو کا
جواھر لال نہرو موگئے ، کشمیر زندہ ہے
از رئیس امروہوی ، 3 جون 1964
مرحبا اے غازیانِ صف شکن
مرحبا اے سرفروشانِ وطن
تم جہادِ کاشمر کی آبرو
تم سے تابندہ شہیدوں کی آبرو
تم سے حسنِ حریت کا بانکپن
تم سے زندہ عشقِ ناموسِ وطن
تم گلستاں کی بہاروں کے نقیب
تم گلوں کی آرزوں کے حبیب
تم وطن کی ان حسین ماوں کے خواب
خاکِ پا ہے جن کی رشکِ ماہتاب
تم نے سر اسلام کا...