صدر بازار کے فٹ پاتھ پہ آوارہ گھومتے ہوئے ہمیں سیاہ ڈائل ایک گھڑی پسند آ گئی جس کی سوئیاں سنہری تھیں۔ گھڑی فروش نے ریٹ لگایا دو سو پچاس روپے۔
ہم نے کہا غضب خدا کا ابھی تو آپ ایک سو بیس ایک سو بیس پکار رہے تھے، سیٹھ کو دیکھتے ہی ریٹ چڑھا لیا ۔۔۔۔ ؟؟
وہ بولا ، ماڑا باقی والا سب ایک سو بیس کا ہے،...