وہ تری طرح کوئی تھی
یونہی دوش پر سنبھالے
گھنی زلف کے دو شالے
وہی سانولی سی رنگت
وہی نین نیند والے
وہی من پسند قامت
وہی خوشنما سراپا
جو بدن میں نیم خوابی
تو لہو میں رتجگا سا
کبھی پیاس کا سمندر
کبھی آس کا جزیرہ
وہی مہربان لہجہ
وہی میزباں وطیرہ
تجھے شاعری سے رغبت
اُسے شعر یاد...