زندگی رقصِ شرر ہو جیسے

  1. عبدالقدیر 786

    زندہ رہنا بھی ایک فن ہے

    تم تو اپنے تھے ذرا ہاتھ تو بڑہایا ہوتا غیر بھی ڈوبنے والے کو بچا لیتے ہیں
  2. محمود احمد غزنوی

    زندگی رقصِ شرر ہو جیسے

    زندگی رقصِ شرر ہو جیسے مضطرب کوئی لہر ہو جیسے وہ جو نکلے تو یوں دکھائی دے ہر نظر محوِ نظر ہو جیسے۔ ۔ ۔ بس رہا ہے وہ میری سانسوں میں اور اسکو یہ خبر ہو جیسے اسی امّید پر اسے مانگُوں کہ دعاؤں میں اثر ہو جیسے دل میں یوں ‌غم کو چھپا رکھا ہے گہرے پانی میں گہر ہو جیسے چھوڑئیے رات گئی بات...
Top