ایران
”ز خاکِ سعدئ شیراز بوئے عشق آید“
مری زمیں بھی تمہاری زمیں سے ملتی ہے
مری زبان سے رشتہ تمہارے لفظوں کا
تمہارے شعر ابھی تک مری کتابوں میں
روایتوں سے تعلق مرے فسانوں کا!
دریدہ پیرہنی، بے بسی بھی ایک سی ہے
برہنہ پائی، شکستہ دلی بھی ایک سی ہے
ہر ایک دیدۂ پر آب ایک جیسا ہے
ہر اک خیال، ہر اک...