جنت سے بے سبب تو نکالا نہیں گیا
مجھ سے ہی اپنا آپ سنبھالا نہیں گیا
کہتے ہیں زندگی میں مری کچھ کمی نہیں
ان تک ابھی تمہارا حوالہ نہیں گیا
تجھ کو جھلک دکھا کے گئے، عمر ہو گئی
آنکھوں سے تیرے نور کا ہالہ نہیں گیا
ہم تو بیان کرتے ہیں اپنی ہی سر گزشت
ہم سے کسی کا درد اچھالا نہیں گیا
معلوم تھا یہ قرض...