پاگل پن
میرا دایاں ہاتھ، بائیں ہاتھ کو
کاٹنے میں رات دن مصروف ہے
صحن سے دہلیز تک
خون کے دھبوں کی شطرنجی بچھی ہے، جس پہ موت
سینکڑوں چہرے بکھیرے ، زندگی کو مات دینے کے نشے میں مست ہے
روزنِ دیوار سے
آ رہی ہے میرے بدکردار ہمسائے کے ہنسنے کی صدا
آسماں پر دائرہ در دائرہ
چیختی چیلوں کا غول...