ایلاف
محفلین
غزل
تیری یادوں سے کوئی سانس نہ خالی جائے
زندگی اتنی حسیں کیوں بنا لی جائے
اتنی شدت سے نہ کر ترکِ تعلق کا سوال
یہ نہ ہو ہم سے تری بات نہ ٹالی جائے
ان کی قسمت میں جو تاراج ہی ہونا ہے اگر
پھر کسی شھر کی بنیاد نہ ڈالی جائے
آج کچھ ٹھان کے نکلا ہے ہجومِ رنداں
واعظِ شھر کی دستار سنبھالی جائے
شاعر = یوسف علی یوسف
تیری یادوں سے کوئی سانس نہ خالی جائے
زندگی اتنی حسیں کیوں بنا لی جائے
اتنی شدت سے نہ کر ترکِ تعلق کا سوال
یہ نہ ہو ہم سے تری بات نہ ٹالی جائے
ان کی قسمت میں جو تاراج ہی ہونا ہے اگر
پھر کسی شھر کی بنیاد نہ ڈالی جائے
آج کچھ ٹھان کے نکلا ہے ہجومِ رنداں
واعظِ شھر کی دستار سنبھالی جائے
شاعر = یوسف علی یوسف