رانی آئی تھی اپنے محل سے اور جا رہی تھی شاہی حمام برائے خواتین میں۔ ۔ ۔ ہاتھی پر سوار ہو کر۔ ۔ ۔ ۔۔ کہ اچانک۔ ۔ ۔
ہاتھی بھڑک اٹھا اور اس پر سے رانی کا ہودہ نیچے گر گیا محافظین دوڑ کر پہنچے کہ رانی کی خیر خریت کا پتہ لیا جائے مگر یہ کیا رانی صاحبہ ایک طرف کھڑی ہو کر ہنسے جا رہی تھیں ۔ اور سامنے ہاتھی اپنی سونڈ آسمان کی طرف کرتے ہوئے دل پر ہاتھ رکھے آخری ہچکیاں لے رہا تھا اور کہ رہا تھا کہ
میں تو ہاتھی تھا یہ میری قوم کو اب کیا ہوا
ملک کو فوجی نے چھوڑا تو یہ زرداری ملا۔۔!
ملک کا درد رکھنے والا ہاتھی اپنے خالق حقیقی کو جاملا اور دوسری جانب محافظین رانی کو محل تک پہنچا آئے اور پھر رانی کی سہیلیوں نے اسے پوچھا کہ ہوا کیا تھا ۔ تو وہ بولی پتہ نہیں میں ریڈیو پر خبریں سن رہی تھی کہ خبر آئی کہ زرداری پاکستان کا صدر منتخب ہوگیا بس اتنا سننا تھا کہ ہاتھی اچھلا ۔ چکرایا ۔ اور ساتھ ہی سینے پر ہاتھ رکھ کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملا ۔