کاشفی

محفلین
غزل
e7ada38b-e10d-419d-8e25-8d73caea508f.png

(ریاض خیرآبادی)
آئینہ دیکھتے ہی وہ دیوانہ ہوگیا
دیکھا کسے کہ شمع سے پروانہ ہوگیا

گل کرکے شمع سوئے تھے ہم نامراد آج
روشن کسی کے آنے سے کاشانہ ہوگیا

منہ چوم لوں یہ کس نے کہا مجھ کو دیکھ کر
دیوانہ تھا ہی اور بھی دیوانہ ہوگیا

توڑی تھی جس سے توبہ کسی نے ہزار بار
افسوس نذر توبہ وہ پیمانہ ہوگیا

مے توبہ بن کے آئی تھی لب تک اے ریاض
لبریز اپنی عمر کا پیمانہ ہوگیا
 

x boy

محفلین
یہ کس کے لئے کہا ہے شاعر نے۔:grin:

منہ چوم لوں یہ کس نے کہا مجھ کو دیکھ کر
دیوانہ تھا ہی اور بھی دیوانہ ہوگیا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یہ کس کے لئے کہا ہے شاعر نے۔:grin:
منہ چوم لوں یہ کس نے کہا مجھ کو دیکھ کر
دیوانہ تھا ہی اور بھی دیوانہ ہوگیا
بھائی فرضی لڑکے !۔یہ شعر شاعر نے اس کے لیے کہا ہے جس نے شاعرکو دیکھ کے یہ کہا ۔۔ "دیوانہ تھا ہی اور بھی دیوانہ ہوگیا"
آپ کیا سمجھ گئے ؟:)
 
Top