کاشفی
محفلین
آئینہ سامنے رکھو گے تو یاد آؤں گا
اپنی زلفوں کو سنوارو گے تو یاد آؤں گا
بھول جانا مجھے آسان نہیں ہے اتنا
جب مجھے بھولنا چاہو گے تو یاد آؤ گے
ایک دن بھیگے تھے برسات میں ہم تم دونوں
اب جو برسات میں بھیگوگے تو یاد آؤں گا
یاد آؤں گا اُداسی کی جو رُت آئے گی
جب کوئی جشن مناؤ گے تو یاد آؤں گا
اپنی زلفوں کو سنوارو گے تو یاد آؤں گا
بھول جانا مجھے آسان نہیں ہے اتنا
جب مجھے بھولنا چاہو گے تو یاد آؤ گے
ایک دن بھیگے تھے برسات میں ہم تم دونوں
اب جو برسات میں بھیگوگے تو یاد آؤں گا
یاد آؤں گا اُداسی کی جو رُت آئے گی
جب کوئی جشن مناؤ گے تو یاد آؤں گا
آئینہ سامنے رکھو گے تو یاد آؤں گا
اپنی زلفوں کو سنوارو گے تو یاد آؤں گا
اپنی زلفوں کو سنوارو گے تو یاد آؤں گا