آبدیدہ تھا جو میں۔۔۔۔۔۔ آصف شفیع

آصف شفیع

محفلین
"سنخور" کے اصرار پر ایک غزل پیش خدمت ہے۔ میری ایک غزل فورم پر زیرِ بحث رہی جس کا مطلع یوں تھا:
دیکھ مت دل کی طرف اتنی فراوانی سے
یہ کبھی دام میں آتا نہیں آسانی سے
درج بالا اور درج ذیل غزل ایک ہی رو میں لکھی گئی تھیں۔لہذا مجھے یہ غزل بھی پوسٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔ جو حاضر ہے
غزل
آبدیدہ تھا جو میں بے سرو سامانی پر
محوِ حیرت ہوں محبت کی فراوانی پر

تجھ سے بیگانہءاحساسِ الم کیا جانیں
کیا گزرتی ہے شب و روز کے زندانی پر

موج در موج بہے جاتا ہوں تہ داری میں
آج کل درد کا دریا بھی ہے طغیانی پر

چشمِ نم سے کہاں ممکن ہے نظارا دل کا
نقش بنتا ہی نہیں بہتے ہوئے پانی پر

حسنِ جاں سوز کو جب شعر میں ڈھالا میں نے
لوگ حیران ہوئے میری سخن دانی پر

وہی اندازِ عملداری بھی سکھلائے گا
جس نے مامور کیا مجھ کو جہاں بانی پر

میرا ہر خواب تہِ خاک پڑا ہے آصف
نوحہ کس طرح لکھوں شہر کی ویرانی پر
 

الف عین

لائبریرین
سخن دانی ہر تو ہم بھی حیران ہیں آصف!!!!
وقعی بہت خوب آصف، اور بہت شکریہ نوید آصف کو یہاں لانے کا۔ اب محفل کی اگلی سال گرہ کا مقابلہ مزے کا ہوگا محفل کے بہترین شاعر کا، اس بار تو محض ’نئے‘ شاعر کی قید لگا دی گئی تھی۔
 

آصف شفیع

محفلین
سخن دانی ہر تو ہم بھی حیران ہیں آصف!!!!
وقعی بہت خوب آصف، اور بہت شکریہ نوید آصف کو یہاں لانے کا۔ اب محفل کی اگلی سال گرہ کا مقابلہ مزے کا ہوگا محفل کے بہترین شاعر کا، اس بار تو محض ’نئے‘ شاعر کی قید لگا دی گئی تھی۔

اعجاز صاحب، بہت شکریہ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
لا جواب غزل ہے آصف صاحب، واہ واہ واہ سبحان اللہ۔

ایک ایک شعر خوبصورت ہے، کیا کہنے جناب، ماشاءاللہ!
 

زھرا علوی

محفلین

موج در موج بہے جاتا ہوں تہ داری میں
آج کل درد کا دریا بھی ہے طغیانی پر

چشمِ نم سے کہاں ممکن ہے نظارا دل کا
نقش بنتا ہی نہیں بہتے ہوئے پانی پر

میرا ہر خواب تہِ خاک پڑا ہے آصف
نوحہ کس طرح لکھوں شہر کی ویرانی پر



بہت زبردست آصف شفیع صاحب۔۔
بلاشبہ ہر شعر بہت خوب ہے۔۔
داد قبول کیجیے۔۔۔۔
 

جیا راؤ

محفلین
آبدیدہ تھا جو میں بے سرو سامانی پر
محوِ حیرت ہوں محبت کی فراوانی پر

تجھ سے بیگانہءاحساسِ الم کیا جانیں
کیا گزرتی ہے شب و روز کے زندانی پر

حسنِ جاں سوز کو جب شعر میں ڈھالا میں نے
لوگ حیران ہوئے میری سخن دانی پر

بہت ہی خوبصورت جناب !
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ واہ آصف صاحب - بہت شکریہ قبلہ یہ غزل بھی اس غزل سے کم نہیں ہے - یہ بتائیے کہ آپ کے مجموعے، لاہور میں کہاں سے مل سکتے ہیں؟
 

آصف شفیع

محفلین
میری کتابیں

واہ واہ آصف صاحب - بہت شکریہ قبلہ یہ غزل بھی اس غزل سے کم نہیں ہے - یہ بتائیے کہ آپ کے مجموعے، لاہور میں کہاں سے مل سکتے ہیں؟

سر جی! آپ کسی بھی ادبی کتابوں کی دکان سے پتہ کر سکتے ہیں۔ ویسے میرے پبلشر کا اڈریس یہ ہے-
خزینہء علم و ادب-الکریم مارکیٹ ، اردو بازار لاہور
تقسیم کار:
سعد پبلیکیشنز فرسٹ فلور، میاں مارکیٹ ، اردو بازار لاہور فون: 7122943
 

محمداحمد

لائبریرین
تجھ سے بیگانہءاحساسِ الم کیا جانیں
کیا گزرتی ہے شب و روز کے زندانی پر

موج در موج بہے جاتا ہوں تہ داری میں
آج کل درد کا دریا بھی ہے طغیانی پر

چشمِ نم سے کہاں ممکن ہے نظارا دل کا
نقش بنتا ہی نہیں بہتے ہوئے پانی پر


واہ آصف صاحب،

بہت عمدہ غزل ہے ۔ خاص طور پر یہ تین اشعار بہت عمدہ ہیں۔

داد حاضرِ خدمت ہے۔
 
Top