اساتیذکرام، السلام علیکم۔
آپ کی ہدایات کی روشنی میں غزل میں کافی کاٹ چھانٹ کرنے کے بعد دوبارہ برائے ملاحظہ ارسال ہے۔
فونٹ کو بھی تبدیل کر دیا ہے۔
والسلام
ترمیم شدہ غزل:
آتے ہی رہتے ہیں اکثر اُن کے ساتھ پرانے دوست
وہ باتیں جو بھول چکے ہیں، ہم کو یاد دلانے دوست
دور افق میں چھپ جاتا ہے،کر کے خون ارمانوں کا
چاند کی باتیں کرتے ہیں جو،محفل کو گر مانے دوست
کہتے ہیں کچھ، کرتے کچھ ہیں کیسا ہے ان کا دستُور
قول و عمل کے فرق سے ہم نے،اپنے ہیں پہچانے دوست
راقم اپنے غم کو بھلا کر بات سنو مظلوموں کی
جو آتے ہیں پاس تمھارے، اپنا درد سنانے دوست
آپ کی ہدایات کی روشنی میں غزل میں کافی کاٹ چھانٹ کرنے کے بعد دوبارہ برائے ملاحظہ ارسال ہے۔
فونٹ کو بھی تبدیل کر دیا ہے۔
والسلام
ترمیم شدہ غزل:
آتے ہی رہتے ہیں اکثر اُن کے ساتھ پرانے دوست
وہ باتیں جو بھول چکے ہیں، ہم کو یاد دلانے دوست
دور افق میں چھپ جاتا ہے،کر کے خون ارمانوں کا
چاند کی باتیں کرتے ہیں جو،محفل کو گر مانے دوست
کہتے ہیں کچھ، کرتے کچھ ہیں کیسا ہے ان کا دستُور
قول و عمل کے فرق سے ہم نے،اپنے ہیں پہچانے دوست
راقم اپنے غم کو بھلا کر بات سنو مظلوموں کی
جو آتے ہیں پاس تمھارے، اپنا درد سنانے دوست