فیض آج اک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال

نیرنگ خیال

لائبریرین
آج اک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال
مد بھرا حرف کوئی، زہر بھرا حرف کوئی
دلنشیں حرف کوئی، قہر بھرا حرف کوئی

حرف نفرت کوئی، شمشیر غضب ہو جیسے
تاابد شہر ستم جس سے تباہ ہوجائیں۔
اتنا تاریک کہ شمشان کی شب ہو جیسے
لب پہ لاؤں تو مرے ہونٹ سیاہ جائیں۔

آج ہر سُر سے ہر اک راگ کا ناتا ٹوٹا
ڈھونڈتی پھرتی ہے مطرب کو پھر اُس کی آواز
جوششِ درد سے مجنوں کے گریباں کی طرح
چاک در چاک ہُوا آج ہر اک پردۂ ساز

آج ہر موجِ ہوا سے ہے سوالی خلقت
لا کوئی نغمہ، کوئی صَوت، تری عمر دراز
نوحۂ غم ہی سہی، شورِ شہادت ہی سہی
صورِ محشر ہی سہی، بانگِ قیامت ہی سہی​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واہ جناب زبردست - کیا بات ہے فیض صاحب کی
جی بہت اچھی بات ہے فیض صاحب کی۔۔۔۔ :happy:

فیض صاحب کافی غصے میں ہیں!
جی پوچھ رہے تھے کہ یہ نظامی ابھی تک الف پر ہے۔۔۔ پتا نہیں کب پوری حروف تہجی یاد کرے گا۔۔۔۔ میں نے سمجھا دیا کہ حروف تہجی مکمل یاد ہے۔۔۔ میں نے خود سن کر دیکھی ہے۔۔ بس تجاہل عارفانہ ہے یہ۔۔۔ :angel3:
تو اس پر فیض صاحب نے ایسا منہ بنایا :shocked:

اب یہ نیرنگ بے وقت تنگ کرے گا انھیں تو غصہ ہی آئے گا نا :tongue:
کیا بات کیا کر دی ہے آپ نے ڈاٹ کام :laughing:

میں یہی بات لکھنا چاہ رہا تھا۔ کیا ہی بات ہے فیض صاحب کی۔
اور حیرت ہے کہ میں بھی یہی لکھنا چاہ رہا تھا کہ کیا ہی یعنی کیا ہی بات ہے فیض صاحب کی۔۔۔ :tongue:
تفنن برطرف ذیشان بھائی برا نہ منائیے گا۔۔۔ بہت شکریہ :)

شکرگزار ہوں پیر سائیں۔۔۔ :)

بہت خوب انتخاب
شیئرنگ کے لیے شکریہ
سر آپ کا شکرگزار ہوں انتخاب کو پسند کرنے پر :)
 
آج ہر موجِ ہوا سے ہے سوالی خلقت
لا کوئی نغمہ، کوئی صَوت، تری عمر دراز
نوحۂ غم ہی سہی، شورِ شہادت ہی سہی
صورِ محشر ہی سہی، بانگِ قیامت ہی سہی
واہ واہ واہ ، کیا بات ہے !
 

عمراعظم

محفلین
حرف نفرت کوئی، شمشیر غضب ہو جیسے
تاابد شہر ستم جس سے تباہ ہوجائیں۔
اتنا تاریک کہ شمشان کی شب ہو جیسے
لب پہ لاؤں تو مرے ہونٹ سیاہ جائیں۔

واہ ! کیا ہی خوب انتخاب۔ شراکت کے لیئے شکریہ جناب۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
آج ہر موجِ ہوا سے ہے سوالی خلقت
لا کوئی نغمہ، کوئی صَوت، تری عمر دراز
نوحۂ غم ہی سہی، شورِ شہادت ہی سہی
صورِ محشر ہی سہی، بانگِ قیامت ہی سہی
واہ واہ واہ ، کیا بات ہے !
شکریہ اپیا۔۔۔ خوشی ہوئی جو انتخاب ذوق سلیم کے معیار پر پورا اترا۔۔۔۔ :confused3:

فیض صاحب باہر سے جتنے پُر سکون، اندر سے اتنے ہی متلاطم۔
بہت خوبصورت انتخاب
:shocked:
واقعی۔۔۔۔۔ شکریہ منے انتخاب کو پسند کرنے کا۔۔۔۔ :)

حرف نفرت کوئی، شمشیر غضب ہو جیسے
تاابد شہر ستم جس سے تباہ ہوجائیں۔
اتنا تاریک کہ شمشان کی شب ہو جیسے
لب پہ لاؤں تو مرے ہونٹ سیاہ جائیں۔

واہ ! کیا ہی خوب انتخاب۔ شراکت کے لیئے شکریہ جناب۔
شکریہ سرکار۔۔۔ :)

آداب عرض ہے :)
 
Top