ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
شاہد شاہنواز
محمد عبدالرؤوف
سید عاطف علی
------------
آج بچپن کی طرح وہ جو ہمارا ہوتا
اس کو غیروں نے نہ شیشے میں اتارا ہوتا
--------یا
کاش غیروں نے نہ شیشے میں اتارا ہوتا
تب وہ بچپن کی طرح آج ہمارا ہوتا
-----------
دور ساحل سے سمندر نہ ڈبوتا ہم کو
کاش نزدیک ہمارے بھی کنارا ہوتا
------------
اس کی رحمت تو ہمارا بھی سہارا بنتی
رب کو مشکل میں اگر ہم نے پکارا ہوتا
-------
آج محشر میں سزاوار نہ ٹھہرے ہوتے
بوجھ ہم نے جو گناہوں کا اتارا ہوتا
---------
ہم زمانے میں کبھی ایسے نہ ہوتے رسوا
اپنے اعمال کو ہم نے جو سنوارا ہوتا
---------
میری پہچان بھی غربت نے بنائی مشکل
کاش حالات نے مجھ کو بھی نکھارا ہوتا
-----------
دور نظروں سے کبھی اس کی نہ جاتے ارشد
اس کے دل میں جو ذرا پیار ہمارا ہوتا
----------یا
اس نے الفت سے اگر ہم کو پکارا ہوتا
---------------
شاہد شاہنواز
محمد عبدالرؤوف
سید عاطف علی
------------
آج بچپن کی طرح وہ جو ہمارا ہوتا
اس کو غیروں نے نہ شیشے میں اتارا ہوتا
--------یا
کاش غیروں نے نہ شیشے میں اتارا ہوتا
تب وہ بچپن کی طرح آج ہمارا ہوتا
-----------
دور ساحل سے سمندر نہ ڈبوتا ہم کو
کاش نزدیک ہمارے بھی کنارا ہوتا
------------
اس کی رحمت تو ہمارا بھی سہارا بنتی
رب کو مشکل میں اگر ہم نے پکارا ہوتا
-------
آج محشر میں سزاوار نہ ٹھہرے ہوتے
بوجھ ہم نے جو گناہوں کا اتارا ہوتا
---------
ہم زمانے میں کبھی ایسے نہ ہوتے رسوا
اپنے اعمال کو ہم نے جو سنوارا ہوتا
---------
میری پہچان بھی غربت نے بنائی مشکل
کاش حالات نے مجھ کو بھی نکھارا ہوتا
-----------
دور نظروں سے کبھی اس کی نہ جاتے ارشد
اس کے دل میں جو ذرا پیار ہمارا ہوتا
----------یا
اس نے الفت سے اگر ہم کو پکارا ہوتا
---------------
آخری تدوین: