راحیل خالد نظامی
محفلین
آج تھوڑی شراب ہو جائے
اور تیرا شباب ہو جائے
حسن گر بے نقاب ہو جائے
زندگی کامیاب ہو جائے
درد پھر بے حساب ہو جائے
ہر گھڑی احتساب ہو جائے
عشق تو عشق ہے خدا جانے
کب یہ کافر عزاب ہو جائے
ہجر تیرا وصال ہونے تک
عاشقوں کا نصاب ہو جائے
روزِ محشر خدا کرے واعظ
تجھ پہ جنت عتاب ہو جائے
رات تیرے نگر اگر گزرے
تیرگی لا جواب ہو جائے
لطف راحیلؔ عشق کا سارا
غم نہ ہو تو خراب ہو جائے
آخری تدوین: