آج بھی طاق رات ہے۔
طاق رات تو بہت مزہ آیا۔ یقین جانیے پہلی بار اتنی اچھی رات گزاری ہے۔ ورنہ اس سے پہلے بھی کئی طاق راتیں جاگ کر گزاریں لیکن جو مزہ اس طاق رات میں آیا کہیں نہ آیا۔ انتہائی خوبصورت آواز میں تلاوت قرآن مجید اور انتہائی عمدہ بیان۔ سمجھ نہیں آرہا کیسے بیان کروں۔
ہوسکتا ہے وہی شب قدر ہو...
لیکن اس پر بھروسہ کرکے نہیں بیٹھ جانا چاہیے...
پانچ راتوں کے مجموعے کو ہی شب قدر سمجھنا چاہیے..
اللہ کی اطاعتوں کی لذت مبارک ہو...
مگر نیک اعمال پر استقامت ہزار کرامات سے افضل ہے... چاہے لطف آئے یا نہ آئے...
ہم عبد اللطیف ہیں... عبد اللطف نہیں...
کبھی کبھار اللہ تعالی اپنی ذات سے وابستگی کی بے مثل لذت عطا فرماتے ہیں... مگر پھر دوبارہ حجابات حائل کردیتے ہیں...
اگرایسا نہ کریں اور ہر وقت لذت و مستی کی یہی کیفیت طاری رہے تو بندہ اللہ کے قرب کی لذت سے سرشار ہوکر گوشہ نشینی اختیار کرلے... بادشاہت کو بھی خاطر میں نہ لائے...
جیسا سلطنت بلخ کے بادشاہ حضرت ابراھیم ابن ادھم کے ساتھ ہوا تھا...