ایم اے راجا
محفلین
آج موسم اداس لگتا ہے
غم کہیں آس پاس لگتا ہے
شہر سارا لپٹ گیا دھند میں
سرد صحرا یہ، پیاس لگتا ہے
درد دل میں ہو جو زمانے کا
آدمی عام، خاص لگتا ہے
دیکھ کر بھانپ غم کو لیتا ہے
شہر چہرہ شناس لگتا ہے
جو نہ رویا کبھی غموں سے وہ
آج کتنا حساس لگتا ہے
وہ نہ آئے گا اب کبھی راجا
دل کو پختا قیاس لگتا ہے
غم کہیں آس پاس لگتا ہے
شہر سارا لپٹ گیا دھند میں
سرد صحرا یہ، پیاس لگتا ہے
درد دل میں ہو جو زمانے کا
آدمی عام، خاص لگتا ہے
دیکھ کر بھانپ غم کو لیتا ہے
شہر چہرہ شناس لگتا ہے
جو نہ رویا کبھی غموں سے وہ
آج کتنا حساس لگتا ہے
وہ نہ آئے گا اب کبھی راجا
دل کو پختا قیاس لگتا ہے