سیما علی
لائبریرین
قائدِ اعظم
سلام اُس شخصیت پر زندگی پیغام ہے جس کا
صداقت ذات ہے جس کی محبت نام ہے جس کا
وہ جس نے ایک بکھری قوم کی شیرازہ بندی کی
وہ اِک مرد مجاہد، ہر زباں پر نام ہے جس کا
وہ جس کے نام سے پُھوٹے ہیں آزادی کے سر چشمے
وطن کی سر زمیں پر آج فیضِ عام ہے جس کا
ہزاروں سال دُہرائے گی دُنیا اُس کے افسانے
یہ پاکستان، یہ پیارا وطن انعام ہے جس کا
وہ جس نے رفتہ رفتہ قوم کو منزل عطا کر دی
کلی آغاز تھی جس کی ، چمن انجام ہے جس کا
لگائی ہے صدا جس نے مساوات و اخوت کی
بقا منزل ہے جس کی، راستہ اسلام ہے جس کا
ہمیشہ پھول برسانا الٰہی اُس کے مرقد پر
کہ ساری قوم کا آرام اب آرام ہے جس کا
قتیل شفائی
سلام اُس شخصیت پر زندگی پیغام ہے جس کا
صداقت ذات ہے جس کی محبت نام ہے جس کا
وہ جس نے ایک بکھری قوم کی شیرازہ بندی کی
وہ اِک مرد مجاہد، ہر زباں پر نام ہے جس کا
وہ جس کے نام سے پُھوٹے ہیں آزادی کے سر چشمے
وطن کی سر زمیں پر آج فیضِ عام ہے جس کا
ہزاروں سال دُہرائے گی دُنیا اُس کے افسانے
یہ پاکستان، یہ پیارا وطن انعام ہے جس کا
وہ جس نے رفتہ رفتہ قوم کو منزل عطا کر دی
کلی آغاز تھی جس کی ، چمن انجام ہے جس کا
لگائی ہے صدا جس نے مساوات و اخوت کی
بقا منزل ہے جس کی، راستہ اسلام ہے جس کا
ہمیشہ پھول برسانا الٰہی اُس کے مرقد پر
کہ ساری قوم کا آرام اب آرام ہے جس کا
قتیل شفائی