آج کی تازہ بہ تازہ گرم خبریں

زیرک

محفلین
غربت، مہنگائی اور بیروزگاری سے تنگ ڈاکو آٹا، چینی، دالیں، گھی سمیت کھانے پینے کی اشیاء لوٹ کر فرار، فرار ہوتے ہوئے دکاندار سے معافی بھی مانگ گئے کہ "ہمیں معاف کر دیں، ہم مجبور تھے، ہم اگر مجبور نہ ہوتے تو کبھی بھی یہ گھناؤنا کام نہ کرتے"-
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
غربت، مہنگائی اور بیروزگاری سے تنگ ڈاکو آٹا، چینی، دالیں، گھی سمیت کھانے پینے کی اشیاء لوٹ کر فرار، فرار ہوتے ہوئے دکاندار سے معافی بھی مانگ گئے کہ "ہمیں معاف کر دیں، ہم مجبور تھے، ہم اگر مجبور نہ ہوتے تو کبھی بھی یہ گھناؤنا کام نہ کرتے"-
مہاتما نواب آف سبز باغ تقریر جھاڑ خان ایک دن کہہ رہا ہوتا ہے کہ " ملک میں سب ٹھیک چل رہا ہے، کوئی مہنگائی نہیں ہے میڈیا جھوٹ پھیلا رہا ہے"۔ اللہ جانے اقتدار کا نشہ ہے یا کسی اور شےکا؟ کہ جب یہ نشہ اترتا ہے تو کہتا پھرتا ہے "مہنگائی بہت زیادہ ہے، میرا اپنا تنخواہ میں گزارا نہیں ہو رہا"۔ مار اوئے ڈپٹی۔
لاکھوں کمانے والوں کا گزارا نہیں ہو رہا، بے چارا دیہاڑی دار کو بمشکل 10000 تا 15000 ماہوار کمانے کی گنجائش رکھتا ہے وہ کیا کھائے گا؟
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
اللہ اللہ کر کےخیبرپختونخواہ، پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں میں جاری نورا کشتیوں کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ یہ فکس شدہ ون ایکٹ ڈرامے بیڈگورنس، مہنگائی اور بیروزگاری سے بچنے کے لیے رچائے گئے تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مہاتما نواب آف سبز باغ تقریر جھاڑ خان ایک دن کہہ رہا ہوتا ہے کہ " ملک میں سب ٹھیک چل رہا ہے، کوئی مہنگائی نہیں ہے میڈیا جھوٹ پھیلا رہا ہے"۔ اللہ جانے اقتدار کا نشہ ہے یا کسی اور شےکا؟ کہ جب یہ نشہ اترتا ہے تو کہتا پھرتا ہے "مہنگائی بہت زیادہ ہے، میرا اپنا تنخواہ میں گزارا نہیں ہو رہا"۔ مار اوئے ڈپٹی۔
یہ اینکر بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے۔ قوم نے جو کئی سال ن لیگ اور پی پی پی کو اپنے سروں پر سوار کرکے آئی ایم ایف اور دیگر اداروں سے قرضے لئے تھے۔ اب مہنگائی کرکے ان کو چکایا جا رہا ہے۔ ریکارڈ قرضے اور خسارے لیتے وقت ستو پی کر سونے والی قوم ان کی واپسی پر شدید مہنگائی ہونے پر کسی چیخ و پکار کی مستحق نہیں۔ جو بو گے وہی کاٹو گے۔ اگر آج مہنگائی سے بچنا تھا تو ماضی میں ریکارڈ قرضے اور خسارے نہیں ہونے دینے تھے۔ اب بھگتو۔
Whats-App-Image-2020-01-27-at-18-28-02.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
اللہ اللہ کر کےخیبرپختونخواہ، پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں میں جاری نورا کشتیوں کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ یہ فکس شدہ ون ایکٹ ڈرامے بیڈگورنس، مہنگائی اور بیروزگاری سے بچنے کے لیے رچائے گئے تھے۔
اور پھر آپ کہتے ہیں خان کو سیاست نہیں آتی :)
 

زیرک

محفلین
اور پھر آپ کہتے ہیں خان کو سیاست نہیں آتی :)
گندی سیاست میں نے نہ کی نہ ہی پسند ہے، جس سیاست کی بنیاد جھوٹ، دروغ گوئی، یار مار، عوام کا استحصال ہو میری نظر میں غلط ہے، تم اسے درست سمجھتے ہو تو سمجھو تمہیں نہیں روک رہا، تم چاہو تو اس کا بت بنا کر پوجا کر سکتے ہو۔بے چارے شریف انسان عاطف خان نے ایک اچھا پروپوزل دیا تھا کہ شمالی علاقہ جات میں ایسے لوگوں کو نرم قرضے دئیے جائیں گے جو چھوٹا سا سیٹ اپ بنائیں جہاں دو چار افراد کو ٹھہرانے کا بندوبست ہوکیونکہ حکومت کے پاس فی الحال اچھے ہوٹل قائم کرنے کی سکت نہیں، عاطف کا بڑا اچھا آئیڈیا تھا۔ میں تو ویسے ہی اتنی انویسٹ منٹ کے لیے تیار تھا کہ اپنی جگہ لے کر کچھ کروں اور حکومت سے کچھ لینے کی بجائے سٹیپ بائی سٹیپتھوڑا پیسا انویسٹ کروں مگر افسوس عقل بندخان نے ایک اچھی سوچ والے بندے کو بھی اکھاڑ پھینکا کیونکہ وہ اس کے وسیم اکرم پلس ٹو کے خلاف جا رہا تھا۔یہ جن کو سیڑھی بناتا ہے پھر انہیں استعمال کر کے اسی طرح تھوکتا ہے جیسے عاطف خان کے ساتھ کیا، اور تم کہتے ہو یہ سیاست ہے؟ یہ غلاظت ہے، اس میں بندہ وقتی طور پر تو کامیاب ہو جاتا ہے لیکن عزت نہیں کما سکتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
مگر افسوس عقل بندخان نے ایک اچھی سوچ والے بندے کو بھی اکھاڑ پھینکا کیونکہ وہ اس کے وسیم اکرم پلس ٹو کے خلاف جا رہا تھا۔
اس اچھی سوچ والے بندے کو اپنی متعلقہ منسٹری میں کام کرتے رہنا چاہئے تھا۔ خوامخواہ وزیر اعلیٰ کے خلاف گروپ بندی درست حرکت نہیں تھی۔ اور اسی وجہ سے کپتان نے اسے فارغ کیا ہے۔
 

زیرک

محفلین
یہ اینکر بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے۔ قوم نے جو کئی سال ن لیگ اور پی پی پی کو اپنے سروں پر سوار کرکے آئی ایم ایف اور دیگر اداروں سے قرضے لئے تھے۔ اب مہنگائی کرکے ان کو چکایا جا رہا ہے۔ ریکارڈ قرضے اور خسارے لیتے وقت ستو پی کر سونے والی قوم ان کی واپسی پر شدید مہنگائی ہونے پر کسی چیخ و پکار کی مستحق نہیں۔ جو بو گے وہی کاٹو گے۔ اگر آج مہنگائی سے بچنا تھا تو ماضی میں ریکارڈ قرضے اور خسارے نہیں ہونے دینے تھے۔ اب بھگتو۔
مراعات یافتہ کمینے لاکھوں کی تنخواہ بھی لیتے ہیں، سہولتیں بھی اور ظلم یہ کرتے ہیں کہ یہ ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی گیس وغیرہ بلوں میں ڈال کر غریب طبقے سے وصول کرتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ مراعات یافتہ طبقے کو مفت سہولیات دینے کی بجائے غریبوں پر سے یہ ظالمانہ ٹیکس دور کرے۔ لوگ اس ظالمانہ ٹیکس بہت پریشان ہیں، بہت سے احباب مدد کے لیے کہتے ہیں، لیکن اب ایک انسان کتنوں کی مدد کرے؟ میں نے اس اینکرز کی مثال سمجھانے کے لیے دی تھی، مجھے ان پر کوئی رحم بھی نہیں آتا، لیکن غریب سے ظلم ہو رہا ہے اور کوئی اس بارے نہیں پوچھتا۔ میں افورڈ کر سکتا ہوں، مجھے خود کا مسئلہ نہیں مگر عام آدمی پس گیا ہے۔ عوام کو پہلے کس نے بتایا تھا یا اب سارا سچ کون بتا رہا ہے؟ سب گول مال ہے، اللہ کرے تمہارے آنکھوں اور عقل سے پٹی اتر جائے کہ میں نہ نوازشریف کے لیے نہ زرداری کے لیے اور نہ مراعات یافتہ طبقے کے لیے قلم کو تکلیف دیتا ہوں، مجھے عام لوگوں کی تکلیف ایسا کرنے پر مجبور کرتی ہے، لیکن حکومتی اور مراعات یافتہ طبقے کی بے حسی سے اب دل اوبھ گیا ہے۔شاید یہ قلم بھی چند دن بعد خاموش ہو جائے کیونکہ بھائیوں،دوست، احباب کی ڈیمانڈز کو پورا کرنے کے لیے مجھے بھی زیادہ کام کرنا پڑے گا۔لہٰذا آئندہ کچھ عرصے کے لیے فورم پہ آنا تو ممکن ہو سکتا ہے لیکن زیادہ وقت دینا ممکن نہیں رہے گا۔
 

زیرک

محفلین
اس اچھی سوچ والے بندے کو اپنی متعلقہ منسٹری میں کام کرتے رہنا چاہئے تھا۔ خوامخواہ وزیر اعلیٰ کے خلاف گروپ بندی درست حرکت نہیں تھی۔ اور اسی وجہ سے کپتان نے اسے فارغ کیا ہے۔
کرکٹ ہو یا سیاست یہ مہاتما کرے تو سب جائز اور دوسرے کریں تو غلط؟ یہ تب درست تھا تو اب عاطف نے بھی غلط نہیں کیا۔ لیکن اندھے اعتقاد والے یہ بات نہیں سمجھ سکتے اور نہ سمجھ پائیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مراعات یافتہ کمینے لاکھوں کی تنخواہ بھی لیتے ہیں، سہولتیں بھی اور ظلم یہ کرتے ہیں کہ یہ ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی گیس وغیرہ بلوں میں ڈال کر غریب طبقے سے وصول کرتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ مراعات یافتہ طبقے کو مفت سہولیات دینے کی بجائے غریبوں پر سے یہ ظالمانہ ٹیکس دور کرے۔
ملک کا 72 سالوں سے اصل مسئلہ یہی رہا ہے کہ امیر اور طاقتور ٹیکس نیٹ میں آنا نہیں چاہتا۔ یا حکومت اس سے ٹیکس نکلوانے میں ناکام رہتی ہے۔ یوں قومی اخراجات پوری عوام پر یکساں تقسیم کر دئے جاتے ہیں۔ جس سے امیر کو تو کوئی خاص فرق نہیں پڑتا البتہ ملک کا غریب طبقہ مزید پس جاتا ہے۔
اس کا واحد حل یہی ہے کہ امیر اور اشرافیہ طبقہ سے بزور ڈنڈا ٹیکس وصول کیا جائے کیونکہ یہ سیدھی طرح سے کبھی بھی ٹیکس نہیں دیں گے۔
 

زیرک

محفلین
ملک کا 72 سالوں سے اصل مسئلہ یہی رہا ہے کہ امیر اور طاقتور ٹیکس نیٹ میں آنا نہیں چاہتا۔ یا حکومت اس سے ٹیکس نکلوانے میں ناکام رہتی ہے۔ یوں قومی اخراجات پوری عوام پر یکساں تقسیم کر دئے جاتے ہیں۔ جس سے امیر کو تو کوئی خاص فرق نہیں پڑتا البتہ ملک کا غریب طبقہ مزید پس جاتا ہے۔
اس کا واحد حل یہی ہے کہ امیر اور اشرافیہ طبقہ سے بزور ڈنڈا ٹیکس وصول کیا جائے کیونکہ یہ سیدھی طرح سے کبھی بھی ٹیکس نہیں دیں گے۔
مسئلہ یہ نہیں کہ مسائل کا کسی کو ادراک نہیں، مسائل کو حل کرنے کے لیے کسی کے پاس کاغذہ شکل میں کوئی فریم ورک ہو تو ہو مگراس پر عمل درآمد کے معاملے میں حقیقت میں سب نالائق ہیں۔ سرکاری نوکری کرنے والا سیٹ گرم کرتا ہے اور پنشن کی عمر تک پہنچتے پہنچتے اس نے صرف سیٹ گرم کی ہوتی ہے یا سرکاری مراعات سے فائدہ اٹھایا ہوتا ہے باقی اس کے حصے میں کچھ نہیں۔سیاسی افراد تمام تو نہیں لیکن ان کی بڑی اکثریت صرف مراعات، قانون کی ناک مروڑ کر اپنے کام نکلوانے والے مگر مچھ ہی ہیں، انہوں نے سسٹم ہی ایسا بنا دیا ہے کہ جو کہ ان کو پالتا ہے لیکن ظلم یہ ہے کہ یہ سسٹم غریب کا استحصال کرتا ہے۔ یہاں آ کر آئی ایم ایف بھی فارغ ہو گئی اس نے بھی ظالمانہ ایڈجسٹمنٹ ٹیکس کو ہی رائج رکھا ہے۔ دعا کرو کہیں سے سچ مچ میں تیل یا گیس یا سونا نکل آئے اور اس سے بھی زیادہ دعا کرو کہ اگر نکل آئے تو ھکومت اور ان کے سورمے اس کی حفاظت بھی کر سکیں کیونکہ جن کا کام حفاظت کرنا ہے وہ تو کب کے اس کام سے ہاتھ اٹھا چکے۔ یہاں طاقت قانون بنا ہوا ہے، طاقتور اور زور آور کی سنی جاتی ہے قانون اس کےلیے موم کی ناک ہے اور یہ سارے اپنے سے بڑی طاقت کے غلام، ٭٭٭٭٭
 

جاسم محمد

محفلین
کرکٹ ہو یا سیاست یہ مہاتما کرے تو سب جائز اور دوسرے کریں تو غلط؟ یہ تب درست تھا تو اب عاطف نے بھی غلط نہیں کیا۔ لیکن اندھے اعتقاد والے یہ بات نہیں سمجھ سکتے اور نہ سمجھ پائیں گے۔
پارٹی لیڈرشپ کے خلاف بغاوت پر چھٹی ہی ہوتی ہے، پروموشن نہیں ملتی
 

فرقان احمد

محفلین
یہ اینکر بالکل ٹھیک کہہ رہا ہے۔ قوم نے جو کئی سال ن لیگ اور پی پی پی کو اپنے سروں پر سوار کرکے آئی ایم ایف اور دیگر اداروں سے قرضے لئے تھے۔ اب مہنگائی کرکے ان کو چکایا جا رہا ہے۔ ریکارڈ قرضے اور خسارے لیتے وقت ستو پی کر سونے والی قوم ان کی واپسی پر شدید مہنگائی ہونے پر کسی چیخ و پکار کی مستحق نہیں۔ جو بو گے وہی کاٹو گے۔ اگر آج مہنگائی سے بچنا تھا تو ماضی میں ریکارڈ قرضے اور خسارے نہیں ہونے دینے تھے۔ اب بھگتو۔
Whats-App-Image-2020-01-27-at-18-28-02.jpg
یہ اعداد و شمار درست معلوم نہیں ہو رہے۔ کیا آپ اس کا سورس بتا سکتے ہیں؟
 

زیرک

محفلین
پارٹی لیڈرشپ کے خلاف بغاوت پر چھٹی ہی ہوتی ہے، پروموشن نہیں ملتی
مہاتما نے کرکٹ کے زمانے میں جب بھی اس وقت کے کپتان کے خلاف بغاوت کی، اسے سزا کی بجائے کپتانی ملی، کاش اسے سزا ملتی تو بگڑے بابے کو عقل آتی، عاطف خان نے کرپشن اور گورنس کے معاملے پر عمران خان کے سامنے اعتراضات رکھ کر کوئی جرم نہیں کیا۔ میں سارا معاملہ سمجھ چکا ہوں، پرویز خٹک کے ناخوشگوار تجربے کے بعد عمران خان کسی دبنگ و مضبوط شخصیت کو وزیر اعلیٰ بنانے کے حق میں نہیں، کیونکہ اس طرح وہ متبادل قیادت کے لیے امیدوار بن سکتا ہے۔ جب تک مہاتما زندہ ہےسمجھو باقی سب کٹھ پتلیاں ہی رہیں گی۔
 

زیرک

محفلین
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سپریم کورٹ کے ریڈار پر، ریلوے سے متعلق جامع پلان طلب کر لیا
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی سپریم کورٹ طلبی، عدالت نے حکم دیا کہ "وزیر ریلوے شیخ رشید احمد 2 ہفتوں میں ریلوے سے متعلق جامع پلان پیش کریں"۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ "شیخ رشید نے عدالت کو دیے گئے پلان پر عمل نہ کیا تو ان کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی ہو گی"۔ سپریم کورٹ نے ایم ایل 1 کی منظوری نہ دئیے جانے پر وفاقی وزیر اسد عمر کو بھی آئندہ سماعت پر بلا لیا۔
 
Top