آج کی تازہ بہ تازہ گرم خبریں

زیرک

محفلین
سچ بولنے پر وزراء کو فارغ کیا گیا
غریدہ جس طرح شہبازشریف کی تعریفیں کرتی تھی وہ بھی مجھے یاد ہے۔ یہ دیکھو کہ پی ٹی آئی ممبر قومی اسمبلی عثمان تراکئی کیا کہتے ہیں؛
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عثمان تراکئی نے کہا ہے کہ "سچ بولنے پر عاطف خان اور شہرام تراکئی کو وزارت سے فارغ کیا گیا۔ وزراء نے کے پی میں کرپشن کی نشاندہی کی تھی، اپنی حکومت میں سچ بولنے کی سزا ملی۔ کرپشن میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا خود ملوث نہیں، ارد گرد ٹولا ملوث ہے۔ وزراء کی برطرفی پر مشاورت تک نہیں کی گئی، وقت بتائے گا کرپٹ کون ہے؟ ہم غیر مشروط طور پر تحریک انصاف میں شامل ہوئے، پارٹی میں ہیں اور رہیں گے"۔
 

زیرک

محفلین
کیا نیب کی ہواؤں کا رخ تبدیل ہونے لگا؟ تھوڑا انتظار کیجئے
نیب نے وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکورٹی مخدوم خسرو بختیار اور ان کی چھوٹے بھائی وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جوان بخت کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ اب دیکھتے ہیں نیب اس مشکل کام کو پورا کر پاتا ہے یا نہیں؟ کیونکہ اگر ماضی میں جب کبھی نیب طلبی کا نوٹس ملتا تھا کہ تو خسرو میاں کسی اوپر والے سے درخواست کرتے کہ نیب کو سمجھائیں، اور نیب واقعی سمجھ جاتا تھا، دیکھتے ہیں اس بار بھی نیب سمجھتا ہے یا نہیں؟ کہنے والے کہتے ہیں کہ سال 2004 سے پہلے مخدوم خسرو بختیار اور ان کی فیملی کا اثاثہ صرف زرعی زمینوں پر مشتمل تھا۔ پھر جیسے ہی وہ وفاقی کابینہ میں شامل ہوئے، اس کے بعد تو گویا ان کے ہاتھ الہ دین کا چراغ ہاتھ آ گیا، ادھر رگڑتے جاتے ادھر کیا سے کیا بن جاتا۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ مخدوم فیملی کے پاس 4 شوگر ملیں، 5 پاور جنریشن کمپنیاں، 4 ٹریڈنگ کمپنیاں اور ایک عدد ایتھنول بنانے والی کیمیکل فیکٹری بھی ہے (دروغ بر گردن راوی)۔ سیاست میں آنے سے پہلے ان کی زرعی زمین 5702 کنال تھی جو الہ دین کے چراغ کی بدولت بڑھ کر 7780 کنال ہو چکی ہے ایک دم تھوڑے عرصے میں 260 ایکڑ کا اضافہ ہے ناں جن کا کمال؟ مخدوم فیملی کے پاس موجود اثاثوں کی مالیت 100 ارب روپے سے زیادہ بتائی ہے۔ یہ معلومات سچ ہیں یا غلط اس کا پتا تو تحقیقات سے چلے گا، لیکن اگر یہ فیملی آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق نیب کو مطمئن نہ کر سکےتو پھر نااہلی کا طوق گلے میں پڑنا تو بنتا ہے۔ یہ کیس مخدوم فیملی کے لیے ایک ٹیسٹ کیس تو ہے ہی لیکن نیب کا بھی ٹیسٹ کیس ہے اگر کل یہ خبر آئی کہ نیب نے خسرو بختیار کے خلاف انکوائری عدم ثبوت کے باعث بند کر دی گئی ہے تو سمجھ لیجئے گا کہ یہ صرف چائے کی پیالی میں طوفان اٹھانے کی کوشش تھی۔ یہ ثابت ہو جائے گاکہ یہ صرف اور صرف کلین چٹ دینے کے لیے رچایا جانے والا ایک ایکٹ کاڈرامہ ہے یا نہیں۔ اور اگر سچ میں تحقیقات ہوئیں تو سمجھ لیجئے گا کہ علیم خان کی طرح خسرو بختیار وغیرہ سے بھی جان چھڑانے کا وقت آ گیا ہو؟
 

زیرک

محفلین
پلس سروے کے مطابق عوام کی اکثریت حکومت کی کارکردگی سے مایوس ہو چکی ہے
37% عوام قرض لے کر گزارا کر رہی ہے
38% عوام عمران خان کی حکومت کی سپورٹ کرتی ہے
47٪ عوام نے کے پی کے کی محمود خان سرکار پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے
53% عوام کشمیر اشو پر حکومت کی پالیسی کو غلط سمجھتی ہے
57% عوام عمران خان کی حکومت سے مطمئن نہیں ہیں
61% عوام نے پنجاب کی بزدار سرکار پر عدم اعتماد کا ظاہر کیا ہے
61% عوام کے نزدیک حکومت کی معاشی پالیسی غلط سمت جا رہی ہے
66% عوام بلوچستان کی جام سرکار پر عدم اعتماد کرتی ہے
66% عوام سندھ کی مراد علی شاہ سرکار پر عدم اعتماد کرتی ہے
70%عوام بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے کوئی بچت نہیں کر پا رہی
71% عوام مہنگائی کا مقابلہ کرنے کی سکت نہیں رکھتے
77% عوام کی نظر میں حکومت کرپشن کی لوٹی رقم واپس لانے میں ناکام ہو گئی ہے
99%عوام کی نظر میں مہنگائی نے ان کی زندگی کو متاثر کیا ہے

People are losing hope in govt", says PULSE survey"​
 

زیرک

محفلین
کیا یہ خبر درست ہے؟ اگر تو یہ درست ہے تو یہ صرف اور صرف وزیراعظم کی نااہلی ظاہر کرتی ہے اور نا اہلی ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ کابینہ کی معاشی ٹیم کے وزراء اور مشیران کا مجرمانہ گٹھ جوڑ کی بھی نشاندہی کرتی ہے۔ خبر ہے کہ کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے مہنگائی ختم نہ ہونے پر حکومت کی معاشی ٹیم پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ان کو کہنا تھا کہ "مہنگائی کنٹرول نہیں ہو رہی ہے، مجھے مِس گائیڈ کیا جا رہا ہے، معاشی ٹیم میں شامل پانچوں وزراء بیٹھیں اور مہنگائی بڑھنے کی وجوہات پر مجھے مطمئن کریں"۔ کیا اب ڈانٹ ڈپٹ سے بھرپور ایک نیا تماشا رچایا جائے گا؟ یہی تو کام آتا ہے مہاتما کو، معاشی ٹیم کے اسد عمر، حماد اظہر، حفیظ شیخ، عمر ایوب، عبدالرزاق داؤد وغیرہ کانوں میں روئی ٹھونس کے جائیں ورنہ کانوں کے پردے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
کیا یہ خبر درست ہے؟ اگر درست ہے تو یہ صرف اور صرف وزیراعظم کی نااہلی طاہر کرتی ہے اور نا اہلی ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ کابینہ کی معاشی ٹیم کے وزراء اور مشیران کا مجرمانہ گٹھ جوڑ کی بھی نشاندہی کرتی ہے۔ خبر ہے کہ کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے مہنگائی ختم نہ ہونے پر حکومت کی معاشی ٹیم پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ان کو کہنا تھا کہ "مہنگائی کنٹرول نہیں ہو رہی ہے، مجھے مِس گائیڈ کیا جا رہا ہے، معاشی ٹیم میں شامل پانچوں وزراء بیٹھیں اور مہنگائی بڑھنے کی وجوہات پر مجھے مطمئن کریں"۔ کیا اب ڈانٹ ڈپٹ سے بھرپور ایک نیا تماشا رچایا جائے گا؟ یہی تو کام آتا ہے مہاتما کو، معاشی ٹیم کے اسد عمر، حماد اظہر، حفیظ شیخ، عمر ایوب، عبدالرزاق داؤد وغیرہ کانوں میں روئی ٹھونس کے جائیں ورنہ کانوں کے پردے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔
جاسم محمد اپنے لیڈر کو مشورہ دو کہ خواہ مخواہ کی ٹینشن نہ لے، وہ والا ٹیکا لگوا لے جس سے حوریں نظر آیا کرتی ہیں پھر مہنگائی و بیروزگاری کے معاملے میں بھی سب اچھا نظر آنے لگے گا۔لے مجھ سے بہتر مشورہ ریحام خان نے دے دیا، پڑھ اور سر دُھن
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
مہاتما کراچی گئے اور ایم کیو ایم کو لفٹ نہیں کروائی، آج کابینہ اجلاس میں خالدمقبول صدیقی کی غیر موجودگی محسوس کر کے پوچھ ہی لیا اوہ کیوں نئیں آئے؟ اب جب ایم کیو ایم وزیراعظم کو ملاقات کا وقت نہیں دے رہی تو یا تو انہیں پہلے والی تنخواہ میں کام کرنا پسند نہیں یا ان کی کہیں اور تنخواہ لگنے والی ہے؟ دیکھتے جائیں کہ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
جاسم محمد اپنے لیڈر کو مشورہ دو کہ خواہ مخواہ کی ٹینشن نہ لے، وہ والا ٹیکا لگوا لے جس سے حوریں نظر آیا کرتی ہیں پھر مہنگائی و بیروزگاری کے معاملے میں بھی سب اچھا نظر آنے لگے گا۔لے مجھ سے بہتر مشورہ ریحام خان نے دے دیا، پڑھ اور سر دُھن
جن مفرور حکمرانوں نے معاشی لینڈ مائنز بچھائی ہیں ان کو ملک واپس بلوا کر جواب طلب کریں۔
رواں سال مہنگائی کی شرح 12 فیصد رہے گی ، گورنر اسٹیٹ بینک
 

زیرک

محفلین
ظاہر ہے نہیں۔ فیک نیوز میڈیا کی کارستانی ہے جسے لفافے اور سرکاری اشتہارات نہیں مل رہے۔
شہباز گل کا بیان قوٹ کے قابل ہے کہ وہ حکومتی بندہ ہے دوسرا تو ویسے ہی شامل باجہ ہے اس کی کوئی سرکاری یا پارٹی حیثیت تو نہیں۔
 

زیرک

محفلین
پولیو وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کا انکشاف
خبروں کے مطابق گزشتہ سال سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں پولیو وائرس کے تین کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو وائرس پہلا کیس رتو ڈیرو لاڑکانہ سندھ میں سامنے آیا ہے جہاں ایک ساڑھے 3 سال کی بچی کو پولیو ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔دوسرا کیس اس وقت سامنے آیا جب ٹانک خیبر پختونخوا کے علاقے میں ایک 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس پایا گیا۔ تیسرا کیس بلوچستان کے ضلع نصیر آباد میں سامنے آیا جہاں ایک ڈیڑھ سالہ بچے میں پولیو وائرس ہونے کا انکشاف ہوا۔
 

زیرک

محفلین
چینی ایکسپرٹس کے اس انکشاف کہ" کرونا وائرس 10 دن میں اپنے عروج پر پہنچ جائے گا" کے بعد کرونا وائرس کے عالمی معیشت پر مضر اثرات بھی سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ وائرس کے پھیلاؤ اور اس کے مضر اثرات کی روک تھام کے پیشِ نظر جاپانی کار سازوں ہونڈا اور ٹویوٹا نے اگلے ہفتہ دس دن تک کے لیے چین میں اپنے پلانٹس بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ معروف بین الاقوامی فضائی کمپنیوں برٹش ائیرویز، یونائیٹڈ ائیرلائنز، قازقستان ائیرلائنز، ائیر سیؤل،چائنا ائیرلائنز، ایوا ائیرویز، لفتھانسا، کیتھی پیسیفک، ائیر کنیڈا اور انڈونیشیا کی لائن ائیر نے اپنی فلائٹ سروس معطل کر دی ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے ہانگ کانگ سٹاک ایکسچینج کریش کرتا جا رہاہے۔ ایچ ایس بی سی، گولڈمین ساکس، ویبسٹو، ایل جی الیکٹرونکس اور فیس بک نے بھی سٹاف کی غیر ضروری نقل و حمل پر پابندی لگا دی ہے۔
 

زیرک

محفلین
جس ادارے کا کام ملک میں ریونیو اکٹھا کرنا تھا وہ اپنا پیٹ بھرنے کا کام کرے گا تو ملک کیسے ترقی کرے گا؟
خبر کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (افسران) کے ملازمین بیواؤں اور نادار مستحق خواتین کے نام پرBISP بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فنڈز وصول کرتے رہے ہیں، ادارے کے 196 ملازمین نے BISP سے وظیفہ وصول کیا۔ دوسروں کے نام پر وظیفہ ڈکارنے والوں میں گریڈ 16 کے 7 افسران کے ساتھ ساتھ، گریڈ 14 کے 2، گریڈ 11 کے 10 ملازمین بھی شامل ہیں۔ جبکہ ایف بی آر کے 7 ملازمین ایسے کاریگر نکلے کہ انہوں نے خود کو ہی غریب مستحق ظاہر کر کے براہ راست وظیفہ بٹورا۔ بقیہ 189 ملازمین نے شوہر یا بیوی کے نام پر فنڈز حاصل کئے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جعلی مستحق ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے خلاف ایکشن شروع کر دیا ہے۔
 

زیرک

محفلین
آ گیا وہ کٹا جس کا انتظار تھا
شہباز شریف نے برطانوی صحافی ڈیوڈ روز کے خلاف لندن کی ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ خبر کے مطابق لندن ہائی کورٹ کی کوئنز بینچ ڈویژن نے اخبار اور صحافی کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ شہباز شریف نے لندن میں اپنے وکلا الاسڈیئر پیپر اور انٹونیا فوسٹر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ "ان پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے اور انہیں سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی کوشش تھی۔ ڈیوڈروز کو پاکستان کی پی ٹی آئی حکومت نے استعمال کیا ہے اور اسے خفیہ تحقیقاتی رپورٹس تک رسائی دی گئی"۔ اگر یہ بات درست ہے کہ اس میں پاکستانی حکومت کا کوئی ہاتھ ہے تو اس بار کوئی جنرل انہیں نہیں بچا سکے گا کیونکہ یہ برطانوی قانون ہے جسے گھرکی دے کر اپنے حق میں فیصلہ نہیں لیا جا سکتا، دیکھتے ہیں مقدمہ آگے چلتا ہے تو کیا رنگ دکھاتا ہے۔ لیکن یہ ہے کہ اس بار دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو کر رہے گا۔ اگر حکومت نے یہ کٹا کھولا تھا تو یاد رکھے کی اب سینگ کھانے کا وقت بھی آ گیا ہے کیونکہ کٹے چار پائے والے ہوں یا قانونی، سینگ مارا ہی کرتے ہیں۔ وقت ثابت کرے گا کہ شہزاد اکبر نے کچا کام کیا تھا یا پکا ہاتھ ڈالا تھا۔ شہباز شریف کے پاس بہترین صلاحیت کے حامل وکلا موجود ہیں اور یقیناً ان کے پاس وسائل بھی ہیں کہ وہ برطانیہ میں مقدمہ لڑ سکیں۔ سینگ لڑانے کا مقابلہ شروع ہونے کو ہے اب تو یہ وقت ثابت کرے گا کہ کس کے سینگ زیادہ مضبوط ہیں؟
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
پنجاب حکومت کے کمیٹی کمیٹی کھیلنے پر اتحادی چودھری پرویز الہٰی کے میٹھے میٹھے شکوے
 

زیرک

محفلین
کان بھرنے سے پانی بھرنے تک
خبروں کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اعلیٰ کے پی کے محمود خان نے ملاقات کی ہے، ملاقات میں صوبائی حکومت کی کارکردگی اور دیگر سیاسی امور پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کو کہا کہ میری خواہش ہے کہ برطرف وزراء کو ایک موقع دیں، آپ برطرف وزراء کو ایک موقع دے کرایک بار پھر سے اپنی ٹیم مضبوط کریں۔ میں سمجھتا ہوں کہ آپ لوگوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہوئی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو جاری ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ بھی دی۔ غیر مصدقہ خبروں کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی افتخار درانی کو بھی وفاقی کابینہ سے فارغ کر دیا ہے، کابینہ لسٹ سے افتخار درانی کا نام بھی موجود نہیں جو یہ بتا رہا ہے کہ عاطف خان کے خلاف کان بھرنے والے افتخار درانی کو گھر کا پانی بھرنے کہ ذمہ داری دے دی گئی ہے۔
 

زیرک

محفلین
ن لیگی قیادت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو درخواست ضمانت دائر کرنے کے لیے رضا مند کر لیا ہے۔ لگتا ہے اس دلیر و نڈر سیاسی کھلاڑی نے میدان میں سرگرم ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے، اب ان کے حکومت سے سینگ لڑانے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ "میں نے پہلے بھی کہا ہے اب پھر کہتا ہوں نیب ایک دہشت گرد ادارہ ہے، نیب پولیٹیکل انجنئیرنگ کا کارخانہ ہے جسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ہمارے ضمیر مطمئن ہیں ، میں اس ملک کو وزیراعظم رہا تھا، مجھے ڈیڑھ سال سے پکڑ رکھا ہے، ڈیڑھ سال ہو گیا کون سی کرپشن پکڑی ہے، ان سے آج تک تو کیس ہی نہیں بن سکا۔ بات یہاں ختم نہیں ہو گی، میں پوچھوں گا نیب چئیرمین سے، اس کیس کے افسروں سے، آئی او سے، ان کو جواب دینا پڑے گا۔ نیب ملک کو تباہ کر رہا ہے، اس کی وجہ سے ملک کی اکانومی تباہ ہو چکی ہے، حکومت کو مفلوج کر دیا جا چکا ہے۔ نیب کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور یہ صرف میں نہیں کہہ رہا موجودہ اور سابقہ چیف جسٹس بھی کہہ چکے ہیں کہ نیب کوختم کر دینا چاہیے۔ شہزاد اکبر دو نمبر آدمی ہے، یہ اب بھی پیسے بنا رہا ہے، پہلے یہ خود اپنے اثاثے دکھائے کتنے ہیں اور کیسے بنائیں ہیں؟ ان چوروں کا میں پیچھا کروں گا"۔
 

زیرک

محفلین
اتنا دلیر اور نڈر ہے تو امریکہ کے ائیر پورٹ سے اپنی پینٹ واپس منگوا کر دکھائے
جوبھی امریکا جاتا ہے، پینٹ اترواتا ہے، فرق یہ ہے کہ اس کی اترتے دیکھ لی گئی، باقیوں کی بھی اترتی ہے، بس دکھائی اس کی جاتی ہے جسے سزا دینا مقصود ہو، سمجھے یا نہیں سمجھے؟
 
آخری تدوین:
Top