آج کی دلچسپ سیاسی خبر

زیرک

محفلین
جو قرض دیتے ہیں عملا معیشت بھی وہی چلاتے ہیں۔ پچھلی حکومت بین الاقوامی ادارروں سے مہنگے قرضے لے کر معاشی پالیسیاں اپنی مرضی کی چلاتی تھی۔ جس سے عوام کو عارضی خوشحالی تومل جاتی تھی لیکن ساتھ ہی قومی خزانہ کا بھی بیڑہ غرق ہو جاتا تھا۔ اب ایسا نہیں ہوگا۔
اب ایسا ہے کہ حکومت کے ہاتھ میں کچھ رہا ہی نہیں، کم از کم اس 3 سالہ معائدے میں تو حکومتی بندوں نے صرف فائل پر بغیر دیکھے بغیر پڑھے سائن ہی کرنے ہیں، باقی ملک کے تمام معاشی ادارے تو آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کی نگرانی میں ہیں۔ ایسا عقل بند ہے تمہارا وژنری لیڈر کہ اب چاہ کر بھی باہر نہیں نکل سکتا۔ ہن چوپو
 

زیرک

محفلین
عوام کا قصور یہ ہے کہ یہ صرف مہنگائی، تنگدستی، بےروزگاری ہونے پر چیختی ہے۔ جب کئی سال ڈالر مصنوعی سستا رکھا گیا۔ سرکاری خزانہ سے اربوں ڈالر اس چکر میں اڑائے گئے ۔ اس وقت کیوں یہ سوال نہ کیا کہ ہمیں ریلیف دینے کیلئے قومی خزانہ کا کباڑہ کیوں کر رہے ہو؟ اگر اس وقت عوام چیختی تو آج اس طرح اچانک مہنگائی، بےروزگاری ہونے پر سب کی چیخیں نہ نکلتی۔
حکومتیں کب عوام کو اصل بات بتاتی ہیں؟ کمینے بسم اللہ، ایاک نعبد اور الحمدللہ پڑھ کر ایسا باندھ کے جھوٹ بولتے ہیں کہ عوام کی آنکھوں پہ پٹی بندہ جاتی ہے۔ عوام سے کچھ شیئر ہی نہیں کیا جاتا، کم از کم پچھلے 5 سال میں سوشل میڈیا کی وجہ سے یہ بدلاؤ آیا ہے کہ بہت سی انفارمیشن لیک ہونے لگی ہیں۔ شاید تمہیں علم نہیں کہ حکومتی افسران پر واٹس ایپ استعمال کی پابندی کیوں لگی، وہ اس لیے کہ کچھ دل جلے انفارمیشن لیک کر رہے تھے، شکر ہے اس لیکج کا کہ کچھ سچی باتیں باہر آنے لگیں اور کچھ دردمند اس پہ آواز اٹھانے لگے، پھر حکومت نے اس پر بھی پابندی لگا دی۔سب کمینے چور ہیں اپنی چار دن کی حکومت کے لیے نسلوں کو بندی بنا دیا ہے۔
 

زیرک

محفلین
جب ایف اے ٹی ایف کے اشارے پر آئی ایم ایف کے معیشت دان حکومت چلائیں گے تو وزیراعظم سمیت سارے وزیر سرکاری خرچ پر چولیں ہی ماریں گے ناں؟
فوادے ڈنگرکی چولیں سنیں اور سر دھنیں، کمینو کو اتنا بھی احساس نہیں کہ منہ ہی بند کرلیا کریں۔
 

زیرک

محفلین
قحط سالی کے وقت کھانا چوری کرنے ہر ہاتھ کاٹنے کا حکم بھی حضرت عمر فاروق نے معطل کر دیا تھا۔ یہ چور نہیں مجبور لوگ ہیں۔ ان کو سزا نہیں ملنی چاہئے۔
خلیفہ ہارون الرشید بہلول سے؛ "چور کے بارے میں کیا حکم ہے؟"
بہلول؛ "اگر چور پیشہ ور ہو، تو اس کا ہاتھ کاٹ دینا چاہیے اور اگر چوری مجبور ہو کر کی ہو تو حاکم وقت کی گردن اڑا دینی چاہیے"۔
 

زیرک

محفلین
بوٹو بوٹو کھیلنے والے کے لیے کیا صرف ڈائریکٹر ڈارمہ کی سرزنش سے کام چل جائے گا؟ یا بڑے صاحب کی ناراضگی دور کرنے کے لیے انہیں پیکنگ کر کے گھر بھیجا جائے گا۔
کیا بوٹو لیگ والوں کے خلاف تماشے کے بعد اب کٹھ پتلی کو کمپنی باس کے غصے کی نذر ہونے والے ہیں؟ بس تھوڑا انتظار کیجیئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اب ایسا ہے کہ حکومت کے ہاتھ میں کچھ رہا ہی نہیں، کم از کم اس 3 سالہ معائدے میں تو حکومتی بندوں نے صرف فائل پر بغیر دیکھے بغیر پڑھے سائن ہی کرنے ہیں، باقی ملک کے تمام معاشی ادارے تو آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کی نگرانی میں ہیں۔ ایسا عقل بند ہے تمہارا وژنری لیڈر کہ اب چاہ کر بھی باہر نہیں نکل سکتا۔ ہن چوپو
آپ عجیب بات کرتے ہیں۔ قرضے ورلڈ بینک، آئی ایم ایف دے اور معاشی پالیسیاں حکومت کی اپنی ہوں۔ ایسا کہاں ہوتا ہے بھائی؟ ایک عام آدمی کو بھی کوئی بینک قرض دیتے وقت ہزار بار چیک کرتا ہے اور بعد میں بھی اس کی دبا کر نگرانی کرتا ہے تاکہ یہ کہیں قرض دبا کر بھاگ نہ جائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومتیں کب عوام کو اصل بات بتاتی ہیں؟
عمران خان نے حکومت میں آتے ساتھ ہی عوام کو بتا دیا تھا کہ پچھلی حکومت نے اتنا خسارہ اور قرضہ پیچھے چھوڑا جسے ادا کرنے کیلئے قوم پر مشکل وقت آئے گا۔ آپ بغض عمران میں ان کی تقاریر نہیں سنتے تو میں کیا کر سکتا ہوں؟
 

زیرک

محفلین
عمران خان نے حکومت میں آتے ساتھ ہی عوام کو بتا دیا تھا کہ پچھلی حکومت نے اتنا خسارہ اور قرضہ پیچھے چھوڑا جسے ادا کرنے کیلئے قوم پر مشکل وقت آئے گا۔ آپ بغض عمران میں ان کی تقاریر نہیں سنتے تو میں کیا کر سکتا ہوں؟
میں نے کرپشن کے مدعے پر اس کے مؤقف کو پسند کیا تھا، لیکن مجھے معلوم تھا کہ اس کو وضو اس وقت تک قائم ہے جب تک کہ نیب یا دیگر ادارے حکومتی پارٹی، عمران خان کے دوستوں اور فیملی ممبرز کی تلاشی نہیں لتے، تلاشی کا وقت آئے گا یہ فوراً گگلی کھیلے گا اور اس نے کھیلی اپنی ساری زندگی کی سیاسی محنت نالی میں بہا دی۔ مجھے عمران خان سے کوئی ذاتی پرخاش نہیں اور نہ ہی بغض پالنے کا کام کرتا ہوں، لیکن اس کے دوغلے پن کی وجہ سے پسند نہیں کرتا۔
 

زیرک

محفلین
آپ عجیب بات کرتے ہیں۔ قرضے ورلڈ بینک، آئی ایم ایف دے اور معاشی پالیسیاں حکومت کی اپنی ہوں۔ ایسا کہاں ہوتا ہے بھائی؟ ایک عام آدمی کو بھی کوئی بینک قرض دیتے وقت ہزار بار چیک کرتا ہے اور بعد میں بھی اس کی دبا کر نگرانی کرتا ہے تاکہ یہ کہیں قرض دبا کر بھاگ نہ جائے۔
عام قرض میں کولیٹرل عام بندے کا ہوتا ہے، قومی قرضے میں کولیٹرل قوم کا ہوتا ہے، گدھا وژن حاکم تو کل کلاں مر کھپ جائے گا، دیکھے بغیر قوم کے ہاتھ کٹوا لینے والوں اور ان کا مستقبل داؤ پر لگانے والوں کی مدح سرائی تمہیں مبارک مگر مجھے ایسے لوگوں سے نفرت ہے۔
 

زیرک

محفلین
کوئی اونچ نیچ ہو گئی تو نیچو نیچ ہی سمجھو (اقتباس)
حسن نثار اپنے کالم میں رقم طراز ہیں کہ ’’حکومت حکمت سے چلتی ہے لیکن یہ تو حماقت اور حقارت کے فیول پر حکومتی گاڑی چلانے پر بضد ہیں، جو مٹھی بھر اتحادیوں کو متحد اور راضی نہ رکھ سکے، اسے اللّٰہ ہی رکھے تو رکھے، ان کا اپنا موڈ اور میٹر کچھ اور ہی بتا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے قائد کی تو پھر بھی کچھ سمجھ آتی ہے کہ اس کے کریڈٹ پہ بہت کچھ ہے لیکن جب ذاتی حیثیت میں صفر اور ٪100 ’’ری فلیکٹڈ گلوری‘‘ میں خوامخواہ اچھلتے کودتے بونے اور سیاسی بالشتیئے’’جنات‘‘ دکھائی دینے کی اداکاری کرتے ہیں تو غصہ بھی آتا ہے۔ کوفت بھی بہت ہوتی ہے لیکن حیرت ہے کہ جسے قیمت چکانی پڑے گی اسے خبر ہی نہیں‘‘۔
جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے​
’’اب جو وِرد شروع ہے کہ ’’اتحادیوں کے تحفظات دور کریں گے‘‘ تو سوچنا انہیں یہ چاہئے کہ اس کی نوبت کیوں اور کیسے آئی؟ حماقت کی انتہا یہ ہے کہ انہوں نے چودھری برادران جیسے لوگوں کو بھی زچ کر دیا جو بار بار عہد شکنی کے باوجود عرصۂ دراز تک شریفوں کو بھی برداشت کرتے رہے کہ وضعدار لوگ ہیں۔ ایم کیو ایم و دیگر کی بیزاری بھی حکومت نے بڑی محنت سے کمائی ہے۔ جسے دیکھو ہوا کے گھوڑے پر سوار چابک پہ چابک چلائے جا رہا ہے اور ان باتوں، حرکتوں سے بھی باز نہیں آرہے جن کے بغیر بہ آسانی گزارہ ہو سکتا ہے۔ یا تو آتے ہی بھاری پتھر چوم اور چھوڑ کر چلے جاتے لیکن اب تو بری طرح پھنس گئے۔ ٹرم پوری کرو تاکہ کچھ دال دلیا کر سکو ورنہ رستے میں ہی رہ گئے تو سمجھو گئے کام سے۔ وہی حال ہو گا جو کچی یاریاں ٹوٹنے والیوں کا ہوتا ہے‘‘۔
کچی ٹُٹ گئی جنہاں دی یاری پتناں تے رون کھڑیاں​
’’اس نازک مقام اور مرحلہ پر کوئی اونچ نیچ ہو گئی تو نیچو نیچ ہی سمجھو، مختصراً یہ کہ مہم جوئی ہرگز نہیں، ہر قیمت پر ٹرم پوری کرو ورنہ قیمت چکانی ناممکن ہو جائے گی۔ کم ازکم منہ دکھانے جوگا وقت تو حاصل کر لو ورنہ سمجھو22سال کی محنت ڈیڑھ دوسالہ حکومت میں برباد ہو گئی‘‘۔
 

زیرک

محفلین
یوٹرن خان عوام کے لیے کڑی آزمائش سٹائل حکمران ہے کہ جس دن کوئی اعلان کرتا کہ "عوام کے لیے نئی خوشخبری آ رہی ہے" مہنگائی بڑھا دی جاتی ہے یا بجلی گیس سمیت یوٹیلیٹی بلز کے نرخوں میں اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ کل موصوف نے وزارتوں کو مہنگائی کم کرنے کے لیے تجاویز پیش کرنے کا کہا اور آج ہی آٹا 64 سے 70 روپے کلو کر دیا گیا۔ اس پر ڈبل جرم یہ کیا جا رہا ہے کہ پورے پیسے وصول کرنے کے باوجود کم وزن آٹے کے تھیلے دئیے جا رہے ہیں۔
چینی کارٹل کے پیچھے تو جہانگیر ترین ہے آٹے کے مافیا کے پیچھے کون نابغہ ہے؟ کہ جو بغیر کسی ڈر و جھجھک کےآٹا اتنا مہنگا کر رہا ہے۔
 

زیرک

محفلین
"پنجاب کے ڈیلیور نہ کرنے کی وجہ سے مرکز بھی دباؤ میں ہے، "۔ فوادچوہدری
اس کی سی ایم پنجاب بننے کی خواہش ابھی مری نہیں۔
 

زیرک

محفلین
ایک وقت تھا کہ جب پوٹیاز ہر جمعہ کو نوازشریف کے خلاف کسی عدالتی فیصلے کی خوشیاں منایا کرتے تھے اور آج کل ان کا جمعہ آٹے کی لائنوں میںگزر جاتا ہے، اب اللہ جانے وہ خوشیاں مناتے ہیں یا وہی زبان (اوئے توئے) استعمال کرتے ہیں جیسا ان کا لیڈر کیا کرتا ہے۔ پوٹیا حکومت کے مطابق غریب عوام کو ”ریلیف پیکج” دیا جا رہا ہے لیکن عوام نے اس کا نام ”تکلیف پیکج” رکھ دیا ہے کہ گھنٹوں آٹے کی لائنوں میں کھڑے ہونے کے بعد جب ٹانگیں اکڑ جاتی ہیں تو زبان حرکت میں آ جاتی ہے، اکثر کلمات ایسے ہوتے ہیں جیسا اردشیر کاؤس جی استعمال کیا کرتے تھے، اگر میں ان میں سے کچھ یہاں لکھ دوں تو انتظامیہ نے حرکت میں آ جانا ہے۔
پنجاب سے خیبر پختونخوا کے لیے آٹے کی ترسیل بند کر دی گئی ہے لیکن اگر کوئی پشتون غصے میں آ کر کے پی کے سے پنجاب کو فراہم کرنے والی بجلی بند کرنے کی آواز بلند کرے گیا تو پھر کہیں گے کہ یہ لوگ پاکستان کے خلاف ہیں۔
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
عوام کے اعتماد پر پورا نہ اترنے پر
٭لبنان کے وزیراعظم نے استعفیٰ دے دیا
٭روس کے وزیراعظم نے استعفیٰ دے دیا
٭یوکرین کے وزیراعظم نے استعفیٰ دے دیا
٭پوٹیاز کا کپی تان ڈٹ کے کھڑا ہے
ایک وعدہ البتہ ضرور پورا کیا ہے
یاد ہے ناں کیا کہتا تھا "رُلاؤں گا تمہیں"
اور عوام کو رج کے رُلا رہا ہے
بھولی عوام سے گزارش ہے
جاگدے رہنا، باجوے تے نہ رہنا
 

زیرک

محفلین
جب سے آیا ہے عمران
لایا ہے مہنگائی کا طوفان
لوگ روٹی آٹے کے لیے پریشان
زرعی ملک میں آٹے کا بحران
بھوکے مر رہے ہیں خاندان
پہنچایا ڈالر کو ساتویں آسمان
سکون نہ ملے گا کسی قبرستان
ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی قیمت سے پریشان
ملک بنا ہے چلتا پھرتا قبرستان
آٹا نہ صرف مہنگابلکہ یوٹیلیٹی سٹوروں پر کمیاب ہو گیا ہے،غریب کے لیے اب گزارا بھی مشکل ہو گا، کیونکہ اس نے برگر پزا تو نہیں کھانا، روٹی چٹنی پر گزارا کر لیتا ہے لیکن، آٹا نہیں ہو گا تو خالی چٹنی سے پیٹ نہیں بھر سکتا۔ مگر یہ بات دیسی ککڑ اڑانے والے حکمرانوں کی سمجھ میں نہیں آئیں گے۔
لو جی نئی خبر نے انٹری مار دی ہے، آٹے کا بحران شدت اختیار کر گیا، گیس مہنگا ہونے کے بعد روٹی 10 روپے جبکہ نان 15 روپے کا ملے گا۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
عام قرض میں کولیٹرل عام بندے کا ہوتا ہے، قومی قرضے میں کولیٹرل قوم کا ہوتا ہے، گدھا وژن حاکم تو کل کلاں مر کھپ جائے گا، دیکھے بغیر قوم کے ہاتھ کٹوا لینے والوں اور ان کا مستقبل داؤ پر لگانے والوں کی مدح سرائی تمہیں مبارک مگر مجھے ایسے لوگوں سے نفرت ہے۔
تو آپ کا کیا خیال ہے ماضی میں جو قرض لیا گیا اور ریکارڈ خسارے کئے گئے، اس کا کولیٹرل حکمران خاندان کے اپنے اثاثے تھے؟ انہوں نے بھی عوام کو ہی کولیٹرل بنا کر قرضے لئے تھے۔ اور آج اسی لئے عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں۔
 

زیرک

محفلین
کیا کہیں تجھے غریب نچوڑ خان کہ تم کہتے تھے کہ "اگر ملک میں مہنگائی ہو تو سمجھ لو اوپر حکمران کرپٹ ہیں"۔ لو آج دیکھ لو پٹرول مہنگا، ڈیزل مہنگا، ایل پی جی مہنگی، بجلی و گیس مہنگی، گھی و خوردنی تیل مہنگا، اشیائے خوردونوش اور اب رہی سہی کسر نکل گئی جب آٹا بھی 70 روپے کلو کر دیا گیا، غریب تو پہلے ہی مرا پڑا تھا، اب تو یقیناً قبر میں جا اترے گا اور وہاں سے یہ ورد کیا کرے گا "قبر میں سکون ہے عمران خان تم بھی یہیں آ جاؤ، پاکستان میں کیوں ذلیل ہو رہے ہو"۔ مہنگائی کا یہ حال ہو گیا ہے کہ تقریباً ہر ایک چیز مہنگی ہو گئی ہے غریب تو غریب رہے اب تو مڈل کلاس طبقہ بھی رونا شروع ہو گیا ہے۔
 

زیرک

محفلین
تو آپ کا کیا خیال ہے ماضی میں جو قرض لیا گیا اور ریکارڈ خسارے کئے گئے، اس کا کولیٹرل حکمران خاندان کے اپنے اثاثے تھے؟ انہوں نے بھی عوام کو ہی کولیٹرل بنا کر قرضے لئے تھے۔ اور آج اسی لئے عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں۔
ان کے ادوار میں قدرے کم مہنگائی تھی، اب تو حشر کر دیا گیا ہے، مگر تمہیں یا تمہارے لیڈر کو شرم نہیں آئے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
چینی کارٹل کے پیچھے تو جہانگیر ترین ہے آٹے کے مافیا کے پیچھے کون نابغہ ہے؟ کہ جو بغیر کسی ڈر و جھجھک کےآٹا اتنا مہنگا کر رہا ہے۔
مہنگائی کارٹلز کی وجہ سے بھی ہے۔ حکومت کارٹلز ختم کرے تو خود ختم ہو جائے گی۔ عوام ، اپوزیشن یا اسٹیبلشمنٹ حکومت گرا دے تو بھی کارٹلز باقی رہیں گے۔
 
Top