جاسم محمد
محفلین
فواد چوہدری کے اعتراضات پرپنجاب حکومت کا ردعمل سامنے آگیا - ایکسپریس اردو"پنجاب کے ڈیلیور نہ کرنے کی وجہ سے مرکز بھی دباؤ میں ہے، "۔ فوادچوہدری
اس کی سی ایم پنجاب بننے کی خواہش ابھی مری نہیں۔
فواد چوہدری کے اعتراضات پرپنجاب حکومت کا ردعمل سامنے آگیا - ایکسپریس اردو"پنجاب کے ڈیلیور نہ کرنے کی وجہ سے مرکز بھی دباؤ میں ہے، "۔ فوادچوہدری
اس کی سی ایم پنجاب بننے کی خواہش ابھی مری نہیں۔
کارٹلز ڈر کی وجہ سے مرتے ہیں، حکومت کا کام ہوتا ہے کہ عوام کے ساتھ مل کر انہیں ڈرائے، مگر کیا کیا جائےیہ حکومت کے ڈونر و سپورٹرز بھی ہیں اس لیے الیکشن وقت کا لگایا سود سمیت نکلوا رہے ہیں۔مہنگائی کارٹلز کی وجہ سے بھی ہے۔ حکومت کارٹلز ختم کرے تو خود ختم ہو جائے گی۔ عوام ، اپوزیشن یا اسٹیبلشمنٹ حکومت گرا دے تو بھی کارٹلز باقی رہیں گے۔
وہی ہو گا کہ ایک ٹیبل پر چار بندے بٹھائے ہوں گے اور دونوں ہاتھوں کی دس انگلیاں ملا کر بیٹھا ہو گا وسیم اکرم ٹھس پلس۔ میں نے ایک عمر گزاری ہے ان سب میں سب کے بیٹھنے اٹھنے بولنے اور دیکھنے کی انداز جانتا ہوں۔ فوٹو سیشن کی بجائے نواب آف کالا باغ ایکشن کی ضرورت ہے۔
ایک وقت تھا کہ جب پوٹیاز ہر جمعہ کو نوازشریف کے خلاف کسی عدالتی فیصلے کی خوشیاں منایا کرتے تھے اور آج کل ان کا جمعہ آٹے کی لائنوں میںگزر جاتا ہے، اب اللہ جانے وہ خوشیاں مناتے ہیں یا وہی زبان (اوئے توئے) استعمال کرتے ہیں جیسا ان کا لیڈر کیا کرتا ہے۔ پوٹیا حکومت کے مطابق غریب عوام کو ”ریلیف پیکج” دیا جا رہا ہے لیکن عوام نے اس کا نام ”تکلیف پیکج” رکھ دیا ہے کہ گھنٹوں آٹے کی لائنوں میں کھڑے ہونے کے بعد جب ٹانگیں اکڑ جاتی ہیں تو زبان حرکت میں آ جاتی ہے، اکثر کلمات ایسے ہوتے ہیں جیسا اردشیر کاؤس جی استعمال کیا کرتے تھے، اگر میں ان میں سے کچھ یہاں لکھ دوں تو انتظامیہ نے حرکت میں آ جانا ہے۔
پنجاب سے خیبر پختونخوا کے لیے آٹے کی ترسیل بند کر دی گئی ہے لیکن اگر کوئی پشتون غصے میں آ کر کے پی کے سے پنجاب کو فراہم کرنے والی بجلی بند کرنے کی آواز بلند کرے گیا تو پھر کہیں گے کہ یہ لوگ پاکستان کے خلاف ہیں۔
ابھی تو صرف شروعات ہیں۔ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔عوام کے اعتماد پر پورا نہ اترنے پر
٭لبنان کے وزیراعظم نے استعفیٰ دے دیا
٭روس کے وزیراعظم نے استعفیٰ دے دیا
٭یوکرین کے وزیراعظم نے استعفیٰ دے دیا
٭پوٹیاز کا کپی تان ڈٹ کے کھڑا ہے
ایک وعدہ البتہ ضرور پورا کیا ہے
یاد ہے ناں کیا کہتا تھا "رُلاؤں گا تمہیں"
اور عوام کو رج کے رُلا رہا ہے
بھولی عوام سے گزارش ہے
جاگدے رہنا، باجوے تے نہ رہنا
مصنوعی قلت پیدا کر کے حکومت مخالف پراپگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ جو سپلائرز اس میں ملوث تھے وہ سب پکڑے گئے ہیں۔ جلد ہی سپلائی بحال ہونے پر قیمتیں معمول پر آجائیں گی۔جب سے آیا ہے عمران
لایا ہے مہنگائی کا طوفان
لوگ روٹی آٹے کے لیے پریشان
زرعی ملک میں آٹے کا بحران
بھوکے مر رہے ہیں خاندان
پہنچایا ڈالر کو ساتویں آسمان
سکون نہ ملے گا کسی قبرستان
ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی قیمت سے پریشان
ملک بنا ہے چلتا پھرتا قبرستان
آٹا نہ صرف مہنگابلکہ یوٹیلیٹی سٹوروں پر کمیاب ہو گیا ہے،غریب کے لیے اب گزارا بھی مشکل ہو گا، کیونکہ اس نے برگر پزا تو نہیں کھانا، روٹی چٹنی پر گزارا کر لیتا ہے لیکن، آٹا نہیں ہو گا تو خالی چٹنی سے پیٹ نہیں بھر سکتا۔ مگر یہ بات دیسی ککڑ اڑانے والے حکمرانوں کی سمجھ میں نہیں آئیں گے۔
لو جی نئی خبر نے انٹری مار دی ہے، آٹے کا بحران شدت اختیار کر گیا، گیس مہنگا ہونے کے بعد روٹی 10 روپے جبکہ نان 15 روپے کا ملے گا۔
جب تک مہنگائی کے اثرات امیر ترین طبقہ تک نہیں جائیں گے تبدیلی نہیں آسکتی۔ ملک کی امپورٹس کو بے لگام کرنے میں یہ سب شامل تھے۔ اب اسٹیبلائیزیشن فیز سب کو برداشت کرنا پڑے گا۔۔ مہنگائی کا یہ حال ہو گیا ہے کہ تقریباً ہر ایک چیز مہنگی ہو گئی ہے غریب تو غریب رہے اب تو مڈل کلاس طبقہ بھی رونا شروع ہو گیا ہے۔
آٹے کا یہ بحران آنا ہی آنا تھا، عمران خان اپنے وسیم اکرم پلس سے پوچھے ناں کہ اس نے پچھلے سال صرف ٪40 گندم ہی کیوں خریدی، باقی کی ٪60 گندم اوپن مارکیٹ میں کس کے منافع کے لیے چھوڑ دی تھی؟ اسی شاندار کارکردگی کا نتیجہ ہے جو آج سامنے آیا کھڑا ہے،اس کی نااہلی کی وجہ سے آج یہ حال ہے کہ لوگ مہنگے آٹے کو بھی ترس گئے ہیں۔ ابھی اگلی فصل آنے میں 3 ماہ باقی ہیں، یہ بحران مزید 3 مال چلے گا۔
بالکل مہنگائی کم تھی کیونکہ ڈالر سستا رکھا ہوا جو ریکارڈ خسارے اور قرضے لے کر قوم کو ریلیف دے رہا تھا۔ اب یہ سب لغزریز ختم ہو گئی ہیں۔ اب ان کی واپسی کا وقت ہے۔ان کے ادوار میں قدرے کم مہنگائی تھی، اب تو حشر کر دیا گیا ہے، مگر تمہیں یا تمہارے لیڈر کو شرم نہیں آئے گی۔
تو پہنچاؤ ناں کس نے روکا ہے؟جب تک مہنگائی کے اثرات امیر ترین طبقہ تک نہیں جائیں گے تبدیلی نہیں آسکتی۔ ملک کی امپورٹس کو بے لگام کرنے میں یہ سب شامل تھے۔ اب اسٹیبلائیزیشن فیز سب کو برداشت کرنا پڑے گا۔
درمیان سے سارے منافع خور آڑتیوں اور مڈل مینوں کو نکال کر اب آٹا براہ راست بیچا جائے گا۔ اگر اس سے آٹے کی قلت ختم ہو گئی تو سمجھ آجائے گی کہ مسئلہ کہاں پر تھا۔فوادے کے حملے کے بعد عثمان بزدار کی ہدایت پر لاہورڈویژن میں 21،راولپنڈی ڈویژن میں 55،گوجرانوالہ ڈویژن میں 9،بہاولپور ڈویژن میں 17 جبکہ سیالکوٹ ضلع میں 24سیل پوائنٹس پر ٹرکوں کےذریعے آٹے کی فراہمی شروع۔ اب آگے آگے ٹرک ہوں گے اور پیچھے پیچھے غریبوں کا لائن، لیکن غریب یہ لائنیں بڑا عرصہ یاد رکھتا ہے۔
جو حکومت عوام کا خیال نہیں رکھا کرتی، زیادہ دیر نہیں چل سکتی، یہ آئرن کرٹن پیریڈ نہیں، سوشل میڈیا ننگا کر کے رکھ دینا ہے۔پنجاب دو بندے چلا سکتے ہیں، بزدار کی آڑ میں خاتون اول کی سہیلی اور اس کا شوہر ہی سب چلا رہے ہیں، نتیجہ دیکھ لو۔ پنجاب سیاست کا پانی پت ہے جسے بشہ سقہ سے نہیں جیتا جا سکتا۔شہباز مجھے پسند نہیں لیکن انتظامی طور پر بہتر بندہ ہتھا لیکن موجودہ حالات مین چودھری پرویز سب کے لیے قابل قبول بندہ ہے، وہ اس معاملے کو دیکھے گا تو شاید یہ ٹرم پوری کر جاؤ لیکن پھر جنات ساتھ نہیں دیں گے،بالکل مہنگائی کم تھی کیونکہ ڈالر سستا رکھا ہوا جو ریکارڈ خسارے اور قرضے لے کر قوم کو ریلیف دے رہا تھا۔ اب یہ سب لغزریز ختم ہو گئی ہیں۔ اب ان کی واپسی کا وقت ہے۔
یہ بھی ایک حقیقت ہے لیکن، حکومتیں آٹے نہیں بیچا کرتیں، یہ بزدار ویسے ہی آدھا دن دفتر میں ہوتا ہے، آدھا دن سوئمنگ اور سونے میں نکل جاتا ہے۔درمیان سے سارے منافع خور آڑتیوں اور مڈل مینوں کو نکال کر اب آٹا براہ راست بیچا جائے گا۔ اگر اس سے آٹے کی قلت ختم ہو گئی تو سمجھ آجائے گی کہ مسئلہ کہاں پر تھا۔
جتنا مرضی زور لگا لیں۔ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار ہی رہیں گے۔جو حکومت عوام کا خیال نہیں رکھا کرتی، زیادہ دیر نہیں چل سکتی، یہ آئرن کرٹن پیریڈ نہیں، سوشل میڈیا ننگا کر کے رکھ دینا ہے۔پنجاب دو بندے چلا سکتے ہیں، بزدار کی آڑ میں خاتون اول کی سہیلی اور اس کا شوہر ہی سب چلا رہے ہیں، نتیجہ دیکھ لو۔ پنجاب سیاست کا پانی پت ہے جسے بشہ سقہ سے نہیں جیتا جا سکتا۔شہباز مجھے پسند نہیں لیکن انتظامی طور پر بہتر بندہ ہتھا لیکن موجودہ حالات مین چودھری پرویز سب کے لیے قابل قبول بندہ ہے، وہ اس معاملے کو دیکھے گا تو شاید یہ ٹرم پوری کر جاؤ لیکن پھر جنات ساتھ نہیں دیں گے،
یہ ٹھیک بات ہے کہ حکومت کا کام اشیا خوردنوش کی ترسیل نہیں ہے۔ البتہ پاکستان میں آزاد مارکیٹ سرمایہ دارانہ نظام کام نہیں کرتا۔ یہاں ہر جگہ بڑے بڑے مافیاز اور کارٹلز بنے ہوئے۔ حکومت مارکیٹ میں مسلسل مداخلت نہ کرے تو یہ ہر چیز ذخیرہ اندوزی کر کے قوم کو بھوکا مار دیں گے۔یہ بھی ایک حقیقت ہے لیکن، حکومتیں آٹے نہیں بیچا کرتیں، یہ بزدار ویسے ہی آدھا دن دفتر میں ہوتا ہے، آدھا دن سوئمنگ اور سونے میں نکل جاتا ہے۔
مافیاز نے یہ سب جان بوجھ کر کیا ہےآٹے کا یہ بحران آنا ہی آنا تھا، عمران خان اپنے وسیم اکرم پلس سے پوچھے ناں کہ اس نے پچھلے سال قریباً ٪40 گندم خرید کر باقی کی ٪60 گندم اوپن مارکیٹ میں کس کے منافع کے لیے چھوڑ دی تھی؟ جس کی وجہ سے آج یہ حال ہے کہ لوگ مہنگے آٹے کو بھی ترس گئے ہیں۔ ابھی اگلی فصل آنے میں 3 ماہ باقی ہیں، یہ بحران مزید 3 مال چلے گا۔ آخر گندی اور آٹا کہاں گیا؟ کہ آج عمران خان کو 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا آرڈر دینا پڑا، اس کی سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی سے منظور کروائی جائے گی۔اس کے علاوہ وفاق نے پاسکو کے کوٹے سے خیبر پختونخوا کو ایک لاکھ ٹن گندم فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے، کیونکہ کے پی کے سے بہت سا آٹا افغانستان اسمگل ہو جاتا ہے کیونکہ وہاں اس کا نرخ پاکستان سے زیادہ ہے۔
میری کوئی خواہش نہیں کہ یہ رہے یا نہ رہے، مجھے یہ پتا ہے کہ یہ عوام کے حق میں نہیں، اب آگے اسے رکھو یا فرح خان کے شوہر کو لگا دو مجھے کیا ٹینشن ہے۔جتنا مرضی زور لگا لیں۔ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار ہی رہیں گے۔
تے تسی ستے رہے؟ اوئے کام کر لو، کام کرنے کا ڈھنگ ہے نہیں، ہر کام کت پیچھے لٹھ لے کر پڑ جاتے ہو، طریقہ آتا نہیں، آرٹ آف گورننس میں زیرو ہے۔ اب مزے کرومافیاز نے یہ سب جان بوجھ کر کیا ہے