'آخری عثمانی' انتقال کر گئے

ابوشامل

محفلین
صدیوں تک اسلامی دنیا کے بڑے حصے پر حکمرانی کرنے والے عثمانی خاندان کے شہزادے ارطغرل عثمان انتقال کر گئے۔ آپ کی عمر 97 سال تھی۔ اگر مصطفی کمال اتاترک سلطنت عثمانیہ کا خاتمہ نہ کرتے تو آپ ترکی کے ممکنہ سلطان اور "امیر المؤمنین" ہوتے۔
ان کے انتقال کی خبر بی بی سی پر ملاحظہ کیجیے جبکہ نیویارک ٹائمز نے اسے کہیں زیادہ تفصیلی انداز میں پیش کیا ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
صدیوں تک اسلامی دنیا کے بڑے حصے پر حکمرانی کرنے والے عثمانی خاندان کے شہزادے ارطغرل عثمان انتقال کر گئے۔ آپ کی عمر 97 سال تھی۔ اگر مصطفی کمال اتاترک سلطنت عثمانیہ کا خاتمہ نہ کرتے تو آپ ترکی کے ممکنہ سلطان اور "امیر المؤمنین" ہوتے۔
ان کے انتقال کی خبر بی بی سی پر ملاحظہ کیجیے جبکہ نیویارک ٹائمز نے اسے کہیں زیادہ تفصیلی انداز میں پیش کیا ہے۔

انا للہ و انا الیہ راجعون

نیویارک ٹائمز اور بی بی سی والے تو بہت ہی گھٹیا نکلے کہ "امیر المؤمنین" کی زوجہ محترمہ کی برہنہ سر تصاویر بھی شائع کر دیں۔
 

عثمان رضا

محفلین
صدیوں تک اسلامی دنیا کے بڑے حصے پر حکمرانی کرنے والے عثمانی خاندان کے شہزادے ارطغرل عثمان انتقال کر گئے۔ آپ کی عمر 97 سال تھی۔ اگر مصطفی کمال اتاترک سلطنت عثمانیہ کا خاتمہ نہ کرتے تو آپ ترکی کے ممکنہ سلطان اور "امیر المؤمنین" ہوتے۔
ان کے انتقال کی خبر بی بی سی پر ملاحظہ کیجیے جبکہ نیویارک ٹائمز نے اسے کہیں زیادہ تفصیلی انداز میں پیش کیا ہے۔



محترم فاتح صاحب

امیر المؤمنین وہ تھے ہی نہیں خبر دوبارہ پڑھ لیں
 

فاتح

لائبریرین
محترم فاتح صاحب

امیر المؤمنین وہ تھے ہی نہیں خبر دوبارہ پڑھ لیں

یہی تو حیرت ہے کہ یوں ہوتا تو کیا ہوتا۔۔۔ مرے بھائی! ممکنہ سلطان ہونے کی حد تک تو درست ہے لیکن "امیر المومنین" ہوتے کی توجیہہ بھی تو بیان کرنی تھی ورنہ تو یوں بھی کہا جا سکتا ہے نا کہ اگر مصطفیٰ کمال پاشا اتا ترک اقتدار نہ سنبھال لیتے تو یہ صاحب نعوذ باللہ من ذٰلک خُدا ہوتے کہ ہم نے کہاں لکھا کہ خدا تھے بلکہ ہم نے تو صرف ہوتے کہا ہے۔
 

ابوشامل

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون

نیویارک ٹائمز اور بی بی سی والے تو بہت ہی گھٹیا نکلے کہ "امیر المؤمنین" کی زوجہ محترمہ کی برہنہ سر تصاویر بھی شائع کر دیں۔
ہاہاہاہاہا ۔۔۔۔۔۔
فاتح صاحب آپ بھی !!! :grin:
ویسے آخری خلیفہ عبد المجید ثانی (جنہیں اتاترک نے جلا وطن کیا تھا اور ہم ہندوستان والے ان کے غم میں مرے جا رہے تھے، کے اہل خانہ بھی پردہ نہیں کرتے تھے۔ ان کی صاحبزادی درِ شہوار مملکت آصفیہ (جسے ہم ریاست حیدرآباد کہتے ہیں) کے آخری سلطان میر عثمان علی خان کی بہو تھیں۔ وہ حیدرآباد میں شاہی خاندان کی واحد عورت تھیں جو بغیر پردے کے گھومتی تھیں۔
 
Top