ابدال حسن
محفلین
ڈیرہ غازیخان کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں آنکھ کھولی۔ عمر کی شعوری حدود میں داخل ہوا تو پتہ چلا کہ زندگی کا سفر کتنا کٹھن ہے ۔ دیکھا کہ ہر طرف انسانوں کی ایک دوڑ لگی ہوئی ہے۔ سب کا مقصد سب کو پیچھے چھوڑ دینا ہے۔ لیکن آگے بڑھنے کی اس خواہش کی تکمیل میں انسان بہت کچھ پیچھے چھوڑ جاتا ہے۔ میں جو قدرتی طور پر سست اور کاہل واقع ہوا تھا اب آخر کار ایک ایسی دوڑ میں شامل ہوں جسکا مقصدتو صرف آگے بڑھنا ہے لیکن کسی کو پیچھے چھوڑنا اس مقصد میں شامل نہیں ہے۔تمام معززین محفل کو ابدال حسن کا آداب اور سلامتی کی دعائیں ۔