آج صائب تبریزی کے متعلق گوگل سرچ پر یہ لنک کھل کر سامنے آیا ۔
محمد وارث صاحب کی بات بالکل درست ہے ۔ جب بھی بستی نظام الدین میں مرزا غالبؔ کے مزار کے پاس سے گزر ہوتا ہے بہت ہی شرم محسوس ہوتی ہے کہ ایک ایسا عظیم شاعر کہ جس کا سکہ پورے برصغیر میں چلتا ہے،آج اس کی قبر کس قدر حالت ِ زار میں ہے۔ صائب تبریزی کا مزار دیکھ لیں، خلد کا قطعہ محسوس ہوتا ہے ،جب کہ غالبؔ کے مزار کے صدر دروازے پر اردو کتبہ بھی لگایا نہیں گیا ہے۔ کیا کہئے اور کس سے کہئے۔