آذربایجان‌دا‌دیر - آذربائجانی شاعر سُلیمان رُستم

حسان خان

لائبریرین
(آذربایجان‌دادېر)
نئیله‌ییم، دۏست‌لار، یئنه قان قارداشېم توفان‌دادېر،
یئلکه‌نیم - هر دالغاسې، داغ‌دان بؤیۆک عۆممان‌دا‌دېر.
ائل بیلیر، یۏخ ماهنېما، یۏخ شئعریمه سرحد منیم،
سؤزلریم دیل‌لرده‌دیر، تبریزده‌دیر، زنجان‌دادېر.
بیرجه آن اۏلسون دا آیرېلمېر اۏ تای‌دان گؤزلریم،
تبریزین هر گوشه‌سی باش‌دان-باشا آل قان‌دا‌دېر.
یوردومون هر ذرره‌سی دۏغما، عزیزدیر کؤنلۆمه،
وصله یۏل‌لار آختاران کؤنلۆم هله هیجران‌دادېر.
اؤزگه بیر تۏرپاق‌دا یۏخ‌دور، یۏخ گؤزۆم - عالم بیلیر،
وارلېغېم، عئشقیم، منیم روحوم آذربایجان‌دادېر.

(سُلیمان رُستم)

(آذربائجان میں ہے)
اے دوستو! میں کیا کروں، میرا خونی برادر دوبارہ طوفان میں ہے۔۔۔ میری بادبانی کشتی ایسے اوقیانوس میں ہے کہ جس کی ہر موج کوہ سے بھی زیادہ کبیر و بُلند ہے۔
خَلق جانتی ہے کہ میرے نغمے، میری شاعری کی [کوئی] سرحد نہیں ہے۔۔۔ میرے سُخن زبانوں پر ہیں، تبریز میں ہیں، زنجان میں ہیں۔
میری چشمیں ایک لمحہ بھی اُس جانب سے جُدا نہیں ہوتیں۔۔۔ تبریز کا ہر گوشہ سر تا سر سُرخ خون میں [آغُشتہ] ہے۔
میرے وطن کا ہر ذرّہ میرے دل کے لیے سگا و عزیز ہے۔۔۔ وصل کی جانب راہیں تلاش کر رہا میرا دل ہنوز ہِجراں میں ہے۔
عالَم جانتا ہے کہ میری نظر کسی [بھی] دیگر خاک پر نہیں ہے، نہیں ہے۔۔۔ میری ہستی، میرا عشق، میری روح آذربائجان میں ہے۔


(Azərbaycandadır)
Neyləyim, dostlar, yenə qan qardaşım tufandadır,
Yelkənim - hər dalğası, dağdan böyük ümmandadır.
El bilir, yox mahnıma, yox şerimə sərhəd mənim,
Sözlərim dillərdədir, Təbrizdədir, Zəncandadır.
Bircə an olsun da ayrılmır o taydan gözlərim,
Təbrizin hər guşəsi başdan-başa al qandadır.
Yurdumun hər zərrəsi doğma, əzizdir könlümə,
Vəslə yollar axtaran könlüm hələ hicrandadır.
Özgə bir torpaqda yoxdur, yox gözüm - aləm bilir,
Varlığım, eşqim, mənim ruhum Azərbaycandadır.

(Süleyman Rüstəm)

× شاعر کا تعلق شُورَوی آذربائجان سے تھا۔ شاعر نے مندرجۂ بالا نظم ایرانی آذربائجان اور ایرانی آذربائجانیوں کے نام لِکھی تھی، اور اِس میں اُنہوں نے دیارِ آذربائجان سے اپنی محبّت، ایرانی آذربائجانیوں اور اُن کی جِدّ و جہد سے اپنی ہم دِلی، اور ایرانی آذربائجان سے جُدائی کے باعث حسرت کا اِظہار کیا ہے۔ اپنے مُنقسِم دیار کے لیے ایسی پُرحسرت وطن پرستانہ نظمیں مُعاصِر آذربائجانی تُرکی شاعری، خصوصاً قفقازی آذربائجان کی تُرکی شاعری کا اہم حِصّہ رہی ہیں۔
× «تبریز» اور «زنجان» ایرانی آذربائجان کے شہر ہیں۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
اس کا تجزیہ کردیں لطفا
یئلکه‌ن = بادبان؛ یہاں احتمالاً بادبانی کشتی کے لیے استعمال ہوا ہے
یئلکه‌نیم = میرا بادبان
دالغا = موج
دالغاسې = اُس کی موج
هر دالغاسې = اُس کی ہر موج
داغ = کوہ
داغ‌دان = کوہ سے
بؤیۆک = بُزُرگ، کبیر، عظیم
عۆممان = عُمّان۔۔۔ بحرِ بُزُرگ کے مفہوم میں استعمال ہوتا ہے
عۆممان‌دا‌دېر = عُمّان میں ہے
هر دالغاسې، داغ‌دان بؤیۆک عۆممان‌دا‌دېر = [ایسے] عُمّان میں ہے کہ جس کی ہر موج کوہ سے [زیادہ] کبیر و بُزُرگ ہے
 
Top