جاسم محمد
محفلین
آرمی نے ہائیکورٹ کی 50 کنال اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
2 گھنٹے ago
اوقاف کی زمین پر ایلیٹ فورس کے قبضے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان نے کہا ہے کہ درخواست گزار پولیس کی بات کر رہے ہیں یہاں آرمی نے ہائیکورٹ کی 50 کنال اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
بدھ کو چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ آرمی چیف کو لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار خط لکھیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ میں آج رجسٹرار کو کہتا ہوں آرمی چیف کو لیٹر لکھیں یہ آرمی کیا کر رہی ہے، رجسٹرار میری طرف سے یہ لیٹر لکھے گا۔چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ لگتا ہے فوج سب سے بڑا قبضہ گروپ بن گئی ہے، کل کور کمانڈر اور ڈی ایچ اے کے سربراہ کو بلا لیتا ہوں۔
چیف جسٹس قاسم خان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ رسہ گیری کی قسم ہے، فوج کا کام قبضہ گیری ہے؟چیف جسٹس نے کہا کہ فوج کا کام قبضہ کرنا نہیں، میرے منہ سے فوج سے متعلق جملہ غلط نہیں نکلا، اللہ تعالیٰ نے میرے منہ سچ بلوایا، آرمی کی جانب سے اراضی پر قبضہ کرنا رسہ گیری کی ایک قسم ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ اراضی سے متعلق مخالف فریق کا تعلق آرمی سے ہے اور وہاں سے جواب نہیں آتا۔
چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ مجھے بطور جج11سال ہوگئے ہیں کسی کی جرات نہیں کہ آج تک مجھے جواب نہ جمع کروائے، مجھے جواب منگوانا آتا ہے اور یہ صرف دو دن کا کام ہے۔
چیف جسٹس قاسم خان نے ڈی ایچ اے کے بریگیڈیئر ستی کو فوری طلب کر لیا۔ چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ بریگیڈیئر ستی اپنے اسٹار اتار کر آئیں۔ بریگیڈیئر کو یہیں سے جیل بھجواوں گا۔آئی جی پنجاب اور سی سی پی او کو بھی فوری طلب کر لیا ہے
آرمی نے ہائیکورٹ کی 50 کنال اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ – National News Urdu
2 گھنٹے ago
اوقاف کی زمین پر ایلیٹ فورس کے قبضے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان نے کہا ہے کہ درخواست گزار پولیس کی بات کر رہے ہیں یہاں آرمی نے ہائیکورٹ کی 50 کنال اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
بدھ کو چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ آرمی چیف کو لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار خط لکھیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ میں آج رجسٹرار کو کہتا ہوں آرمی چیف کو لیٹر لکھیں یہ آرمی کیا کر رہی ہے، رجسٹرار میری طرف سے یہ لیٹر لکھے گا۔چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ لگتا ہے فوج سب سے بڑا قبضہ گروپ بن گئی ہے، کل کور کمانڈر اور ڈی ایچ اے کے سربراہ کو بلا لیتا ہوں۔
چیف جسٹس قاسم خان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ رسہ گیری کی قسم ہے، فوج کا کام قبضہ گیری ہے؟چیف جسٹس نے کہا کہ فوج کا کام قبضہ کرنا نہیں، میرے منہ سے فوج سے متعلق جملہ غلط نہیں نکلا، اللہ تعالیٰ نے میرے منہ سچ بلوایا، آرمی کی جانب سے اراضی پر قبضہ کرنا رسہ گیری کی ایک قسم ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ اراضی سے متعلق مخالف فریق کا تعلق آرمی سے ہے اور وہاں سے جواب نہیں آتا۔
چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ مجھے بطور جج11سال ہوگئے ہیں کسی کی جرات نہیں کہ آج تک مجھے جواب نہ جمع کروائے، مجھے جواب منگوانا آتا ہے اور یہ صرف دو دن کا کام ہے۔
چیف جسٹس قاسم خان نے ڈی ایچ اے کے بریگیڈیئر ستی کو فوری طلب کر لیا۔ چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ بریگیڈیئر ستی اپنے اسٹار اتار کر آئیں۔ بریگیڈیئر کو یہیں سے جیل بھجواوں گا۔آئی جی پنجاب اور سی سی پی او کو بھی فوری طلب کر لیا ہے
آرمی نے ہائیکورٹ کی 50 کنال اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ – National News Urdu