آزادی مارچ اور انقلاب مارچ میں قوم کے ہر طبقے اور ہر کلاس کی نمائندگی ہے۔۔۔یہاں آپکو الٹرا ماڈرن کلاس سے لیکرلوئر مڈل کلاس تک، لبرلز سے لیکر مذہبی آرتھوڈوکس تک، مولوی سے لیکر صوفی تک غریب طبقے سے لیکر امیر کبیر امراء، ہندو سکھ عیسائی ، سب ہی نظر آئینگے ۔۔۔۔۔ہمیں اب اس رنگا رنگی اور تنوع پر متعجب ہونے کی بجائے اسکا عادی ہوجانا چاہئیے۔
آزادی مارچ اور انقلاب مارچ میں قوم کے ہر طبقے اور ہر کلاس کی نمائندگی ہے۔۔۔یہاں آپکو الٹرا ماڈرن کلاس سے لیکرلوئر مڈل کلاس تک، لبرلز سے لیکر مذہبی آرتھوڈوکس تک، مولوی سے لیکر صوفی تک غریب طبقے سے لیکر امیر کبیر امراء، ہندو سکھ عیسائی ، سب ہی نظر آئینگے ۔۔۔۔۔ہمیں اب اس رنگا رنگی اور تنوع پر متعجب ہونے کی بجائے اسکا عادی ہوجانا چاہئیے۔
بلاشک یہ تصاویر اصل پاکستان کی عکاس ہیں ۔ وہ پاکستان جو ہمہ رنگ کلچر پر مشتمل خوشیوں مسرتوں اور برداشت کے جذبوں سے ہر پل مہکتا تھا ۔۔۔۔۔ سن 1980 سے پہلے تک ۔
پھر چلی ایسی ہوا کہ سب خواب و خیال ہوئے رنگ اور بکھرا انتشار فساد کا رنگ ہر جانب ۔۔۔۔
محترم غزنوی بھائی کا تبصرہ سو فیصد حقیقت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
سنہ 80 میں ایسا کیا ہوا تھا۔ میری پیدائش 1987 کی ہے اسلئے آپ ہی بتا دیں۔
میرے بھائی 1970 میں جب ہوش سنبھالا تو سب کو " روٹی کپڑا اور مکان " کے نعرے کا اسیر پایا ۔ پھر دیکھتے دیکھتے 1977آیا " نفاذاسلام " کے نعرے نے مجھ ایسوں کو ورغلایا ۔ توڑ پھوڑ کرتے سینما وغیرہ لوٹتے " ضیا " کی آمد کا بگل بجایا ۔ اور وہ اسلام پاکستان میں اپنا قدم جمانے میں کامیاب ہوگیا ۔ جو کہ جھوٹ لالچ دھوکے فریب سیاست اور ظلم و تفرقے کے رنگوں سے سجا اصل " سلامتی " کے دین سے بہت دور تھا ۔ میلے ٹھیلے ہم سے روٹھ گئے جو کہ حقیقی کلچر تھے اس خطے کے ۔۔۔۔
ہندو سکھ عیسائی ،
اب اسلام کے بارہ میں کوئی غلط بات میرے کیبورڈ سے نکل جائے گی اسلئے بہتری اسی میں ہے کہ میں خاموشی اختیار کر لوں
پہلی تصاویر میں کئی لڑکیاں موجود ہیں، سمجھ نہیں آئی کہ اس میں ایسا کیا ہے؟