خورشیداحمدخورشید
محفلین
محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
ظلم و استبداد کی
گھُپ اندھیری رات میں
چار سُو ہے چھاگئی
تیرگی ہی تیرگی
اس اندھیری رات میں
لوگ ہیں وحشت زدہ
درد میں ڈوبے ہوئے
دل شکستہ غم زدہ
یہ سبھی ہیں منتظر
منتظر خورشید کی
روشنی کے منتظر
کاش کوئی من چلا
حوصلے کا حلم سے
بس جلا دے اک دیا
پھر تماشہ دیکھنا
روشنی کے دیپ کا
اس دیے کی روشنی
بن کے سب کی رہنما
راستہ دکھلائے گی
دے گی منزل کا پتا
دیپ سے پھُوٹے گی تب
اک کرن امید کی
یہ کرن پھیلے گی تو
پھیلتی ہی جائے گی
ہر طرف پھیلائے گی
آس اور امید کی
روشنی ہی روشنی
قدرتی دستور ہے
جو بدل سکتا نہیں
ہر گذرتی رات کا
بس یہی انجام ہے
یہ ختم ہو جائے گی
خاتمے پر لائے گی
صبح کا پیغام یہ
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
ظلم و استبداد کی
گھُپ اندھیری رات میں
چار سُو ہے چھاگئی
تیرگی ہی تیرگی
اس اندھیری رات میں
لوگ ہیں وحشت زدہ
درد میں ڈوبے ہوئے
دل شکستہ غم زدہ
یہ سبھی ہیں منتظر
منتظر خورشید کی
روشنی کے منتظر
کاش کوئی من چلا
حوصلے کا حلم سے
بس جلا دے اک دیا
پھر تماشہ دیکھنا
روشنی کے دیپ کا
اس دیے کی روشنی
بن کے سب کی رہنما
راستہ دکھلائے گی
دے گی منزل کا پتا
دیپ سے پھُوٹے گی تب
اک کرن امید کی
یہ کرن پھیلے گی تو
پھیلتی ہی جائے گی
ہر طرف پھیلائے گی
آس اور امید کی
روشنی ہی روشنی
قدرتی دستور ہے
جو بدل سکتا نہیں
ہر گذرتی رات کا
بس یہی انجام ہے
یہ ختم ہو جائے گی
خاتمے پر لائے گی
صبح کا پیغام یہ