آزاد نظم ( چلے آؤ)

فاخر

محفلین
چلے آؤ !

آزاد نظم

فاخر

بڑی حسرت سے ہم نے بھی
تمہاری راہ میں پلکیں بچھائے ہیں
ہماری منتظر آنکھوں
کی خاطر .....تم چلے آؤ!
ہمارے پیار کی تم کو
قسم ہے، اے ستمگر اور سراپاسنگ!
ہماری التجا سن لو، بھرم رکھ لو
چلے آؤ !
نہ تڑپاؤ، نہ ترساؤ ہمیں اب اور!
خدا کے واسطے اپنے
حسیں چہرہ ، کی اک خیرات ہم کوبھی
عطا کردو
چلے آؤ !
 

الف عین

لائبریرین
پلکیں تو مؤنث ہیں، بچھائی ہیں ہونا چاہیے
ہمارے پیار کی تم کو
قسم ہے، اے ستمگر اور سراپاسنگ!
قسم اگرپیار کی ہی ہے تو قسم ہے کاٹکڑا پچھلے مصرع میں لے جاؤ
سراپا سنگ... فٹ نہیں ہو رہا ہے کچھ اور کہو
باقی تو نظم درست ہی ہے
 
Top