آفت کے عنوان پر اشعار

سیما علی

لائبریرین
ہم نے کوئی بھی انوکھا شعر دیکھا اس پر فدا ہوگئے -بس دل کو اچھا لگنا چاہئے!!!اور سمجھ میں آجائے !یہیں سے ہماری ادب دوستی شروع ہوجاتی ہے ۔۔۔ایک عام آدمی کی زندگی میں آفت اور ایک عاشق مزاج کی آفت میں فرق ہے ۔۔یہاں ہم ، آفت یعنی عاشقی کی لغت کی آفت کی بات کرتے ہیں۔۔۔۔۔
آفت ہماری جان کو ہے بے قرار دل
یہ حال ہے کہ سینے میں جیسے ہزار دل

ریاض خیر آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
ٹھہرنا عشق کے آفات کے صدموں میں نظیرؔ
کام مشکل تھا پر اللہ نے آسان کیا
نظیر اکبر آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
آفت تو ہے وہ ناز بھی انداز بھی لیکن
مرتا ہوں میں جس پر وہ ادا اور ہی کچھ ہے
امیر مینائی
 

سیما علی

لائبریرین
بازار تو ہیں لیکن آفت کی گرانی ہے
جس شہر میں یوسف ہے وہ شہر بھی فانی ہے
راحیل فاروق
 

شمشاد

لائبریرین
دختر رز نے اٹھا رکھی ہے آفت سر پر
خیریت گزری کہ انگور کے بیٹا نہ ہوا

اکبر الہ آبادی

 
Top