آفس کو روانگی

نبیل

تکنیکی معاون
صبح کے وقت میں تیار ہوا ہوتا ہوں، میرے ہاتھ میں بریف کیس ہوتا ہے اور میں پروقار انداز میں آفس کو روانہ ہونے لگتا ہوں۔ اتنے میں بیگم کی آواز آتی ہے کہ کوڑا پھینکنا مت بھولنا۔ میں تابعداری سے کوڑے کے تھیلے اٹھا لیتا ہوں۔ اس کے بعد میں تیار ہوا ہوتا ہوں، ایک ہاتھ میں بریف کیس ہوتا ہے، دوسرے ہاتھ میں کوڑے کے تھیلے ہوتے ہیں، اور میں سر جھکا کر چل رہا ہوتا ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہمت علی آپ بھی کوڑے کی تھیلی اٹھا کر ساتھ لے جاتے ہوں گے۔ یہاں پر تو یہ زیادہ پابندی سے کام سرانجام دیا جاتا ہے۔

فرق صرف اتنا ہے کہ میں دفتر جاتے ہوئے نہیں بلکہ شام میں کسی بھی کام سے باہر جاتے ہوئے یہ کام کرتا ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
حارس نہیں حارث

عمارت کا چوکیدار۔

ایسی عمارتیں جن میں متعدد فلیٹ ہوتے ہیں، خاص کر جدہ میں تو ہر عمارت کا ایک چوکیدار ہوتا ہے۔ تو گیس کا سلنڈر، پانی کے کین وغیرہ باہر سے اندر پہنچا دیتا ہے اور مکین کوڑا کرکٹ کی تھیلی اپنے فلیٹ کے باہر رکھ دیتے ہیں جو وہ اٹھا کر باہر کچرے کے ڈرم میں پھینک دیتا ہے۔
 

مقدس

لائبریرین
ہمارے گھر میں یہ کام میں کرتی ہوں لیکن صبح نہیں رات کو
ہی ہی ہی
ہر سنڈے کو پورے گھر کے بنزز کو بلیک بیگ میں ڈال کر گھر سے باہر چھوڑ کر آتی ہوں۔
لاسٹ فیو ائیرز سے یہ میری جاب ہے
 

شمشاد

لائبریرین
ہر اتوار کو :eek: یعنی کہ سات دن کا کچرا ایک ساتھ، یہاں تو دو دن نہ پھینکو تو خاتونِ خانہ چالان کر دیں۔
 
کچرے کا معمول ہمارے یہاں بھی ہفت روزہ تھا لیکن اب نئے اپارٹمینٹ میں معاملہ قدرے مختلف ہے۔ :)
 
Top