جیا راؤ
محفلین
آنکھوں میں انتظار کی شمعیں جلا کے رکھ
اے دل وہ آج آئے گا تو گھر سجا کے رکھ !
غیروں کو سونپ دے تو مجھے اپنے ہاتھ سے
جو یوں نہیں تو مجھ کو پھر اپنا بنا کے رکھ !
کس نے کہا کلی کو یہ چپکے سے کان میں
'چہرے پہ رنگ سارے سجا کر حیا کے رکھ!'
صدیوں کے بعد وصل ہے اقرار کر بھی لے
جذبوں کو آج تو نہ مری جاں! چھپا کے رکھ !
میں عشق ہوں سو مجھ پہ ہوئی ہے وفا تمام
تو حسن ہے تو ماتھے پہ تیور جفا کے رکھ !
اقرار کر کسی سے جیا! نہ تو عشق کر
جذبات سارے قدموں میں اپنی انا کے رکھ !
اے دل وہ آج آئے گا تو گھر سجا کے رکھ !
غیروں کو سونپ دے تو مجھے اپنے ہاتھ سے
جو یوں نہیں تو مجھ کو پھر اپنا بنا کے رکھ !
کس نے کہا کلی کو یہ چپکے سے کان میں
'چہرے پہ رنگ سارے سجا کر حیا کے رکھ!'
صدیوں کے بعد وصل ہے اقرار کر بھی لے
جذبوں کو آج تو نہ مری جاں! چھپا کے رکھ !
میں عشق ہوں سو مجھ پہ ہوئی ہے وفا تمام
تو حسن ہے تو ماتھے پہ تیور جفا کے رکھ !
اقرار کر کسی سے جیا! نہ تو عشق کر
جذبات سارے قدموں میں اپنی انا کے رکھ !