نوشین فاطمہ عبدالحق
محفلین
آنکھوں میں خواب جلتے ہیں
اور بےحساب جلتے ہیں
نازک سے آپ کے لب ہیں
سارے گلاب جلتے ہیں
ہم شاعری پہ مرتے ہیں
عزت مآب جلتے ہیں
گہری , نشیلی آنکھیں ہیں
ساگر , شراب جلتے ہیں
ان سے تو ہم نہیں برتر
پھر کیوں جناب جلتے ہیں
تقدیر کی جبیں پر کچھ
بوسیدہ خواب جلتے ہیں
کمیاب عشق پر سب دکھ
خانہ خراب جلتے ہیں ۔
"نوٹ"
بحر خودساختہ ہے ۔ جس کے ارکان "فعلن مفاعلن فعلن" ہیں ۔ یا "مستفعلن مفاعیلن" کہہ لیں ۔ آپ کے ذوق پر منحصر ہے ۔
حضرات ! یہ بھی بتائیے کہ اگر اسے "فعلن فعول فعلن فع" کر دیا جائے تو کیا کسی بحر کا زحاف بنتا ہے؟
اور بےحساب جلتے ہیں
نازک سے آپ کے لب ہیں
سارے گلاب جلتے ہیں
ہم شاعری پہ مرتے ہیں
عزت مآب جلتے ہیں
گہری , نشیلی آنکھیں ہیں
ساگر , شراب جلتے ہیں
ان سے تو ہم نہیں برتر
پھر کیوں جناب جلتے ہیں
تقدیر کی جبیں پر کچھ
بوسیدہ خواب جلتے ہیں
کمیاب عشق پر سب دکھ
خانہ خراب جلتے ہیں ۔
"نوٹ"
بحر خودساختہ ہے ۔ جس کے ارکان "فعلن مفاعلن فعلن" ہیں ۔ یا "مستفعلن مفاعیلن" کہہ لیں ۔ آپ کے ذوق پر منحصر ہے ۔
حضرات ! یہ بھی بتائیے کہ اگر اسے "فعلن فعول فعلن فع" کر دیا جائے تو کیا کسی بحر کا زحاف بنتا ہے؟
آخری تدوین: