عاطف ملک
محفلین
آنے لگا ہے راس غمِ عاشقی مجھے
دینے لگی ہے لطف یہ دیوانگی مجھے
وہ دے رہا تھا مجھ کو تسلی کہ خوش ہے وہ
اور لگ رہی تھی آنکھ میں اس کی نمی مجھے
گو ان کی مثل ہونے کا دعوٰی نہیں رہا
کہتے ہیں پھر بھی عکس انھی کا سبھی مجھے
مختار ہوں تو کیسے ہوں؟ عاجز ہوں میں تو کیوں؟
الجھن تمام عمر رہی بس یہی مجھے
خوشیاں ہیں، رونقیں ہیں، بہاریں ہیں چار سو
اور آ رہا ہے یاد برابر کوئی مجھے
آیا نہ راس مجھ کو کسی دوسرے کا قرب
محسوس ہو رہی ہے تمھاری کمی مجھے
رکھی جو تُو نے دل میں مرے جستجو کی آگ
در در تری تلاش میں وہ لے گئی مجھے
پہلے تو جرمِ عشق میں کھینچیں گے دار پر
اور اس کے بعد لوگ کہیں گے ولی مجھے
اک شمع تیرے دل میں فروزاں ہے عشق کی
عاطفؔ بتا رہی ہے تری شاعری مجھے
عاطفؔ ملک
اگست ۲۰۱۹
دینے لگی ہے لطف یہ دیوانگی مجھے
وہ دے رہا تھا مجھ کو تسلی کہ خوش ہے وہ
اور لگ رہی تھی آنکھ میں اس کی نمی مجھے
گو ان کی مثل ہونے کا دعوٰی نہیں رہا
کہتے ہیں پھر بھی عکس انھی کا سبھی مجھے
مختار ہوں تو کیسے ہوں؟ عاجز ہوں میں تو کیوں؟
الجھن تمام عمر رہی بس یہی مجھے
خوشیاں ہیں، رونقیں ہیں، بہاریں ہیں چار سو
اور آ رہا ہے یاد برابر کوئی مجھے
آیا نہ راس مجھ کو کسی دوسرے کا قرب
محسوس ہو رہی ہے تمھاری کمی مجھے
رکھی جو تُو نے دل میں مرے جستجو کی آگ
در در تری تلاش میں وہ لے گئی مجھے
پہلے تو جرمِ عشق میں کھینچیں گے دار پر
اور اس کے بعد لوگ کہیں گے ولی مجھے
اک شمع تیرے دل میں فروزاں ہے عشق کی
عاطفؔ بتا رہی ہے تری شاعری مجھے
عاطفؔ ملک
اگست ۲۰۱۹
مدیر کی آخری تدوین: