آٹا مہنگا : عوام پیسٹری کھائیں‘ وزیراعلیٰ بلوچستان

زین

لائبریرین
آج (ہفتہ کی ) صبح‌ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی اپنے چیمبر میں‌پریس کانفرنس کررہے تھے ۔ اس دوران صحافیوں نے مختلف سوالات کئے۔

ایک صحافی نے سوال کیا کہ " نواب صاحب، آٹا مہنگا ہورہا ہے ، صوبے میں‌قلت پیدا ہوگئی ہے ۔
نواب صاحب نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ پیسٹری کھائیں
صحافی نے جواب دیا کہ پیسٹری آٹے سے زیادہ مہنگ ہے میں تو کھالونگا غریب عوام کیا کریں؟

نواب صاحب نے پھر مسکراتے ہوئے کہا کہ عوام ڈبل روٹی کھائیں۔


کئی ٹی وی چینلز اس پریس کانفرنس کو براہ راست نشر کررہے تھے بعد ازاں انہوں نے اپنے ہیڈ لائنز میں بھی وزیراعلیٰ کے اس جملے کو جگہ دی ۔
 

شمشاد

لائبریرین
بلا تبصرہ۔

انہیں کیا معلوم کہ غریب آدمی کیسے دو وقت کی روٹی پوری کرتا ہے۔
 

زین

لائبریرین
ویسے نواب اسلم رئیسانی اچھے اور سنجیدہ آدمی ہیں۔ یہ محض مذاق کررہے تھے ۔ ورنہ یہاں‌کے لوگوں اور صحافیوں‌کو پتہ ہے کہ وہ کبھی کبھی ایسی دو ٹوک بات کہہ دیتے ہیں‌ جو کوئی حکومتی عہدے دار نہیں‌کہہ سکتا۔
 

زینب

محفلین
ہاہاہہاہا بلوچستان کے وزیر اعلیٰ یعنی کہ سایئں جی۔ٹھیک ہی کہا ہے اب وہ بے چارے خود ٹھرے اللہ لوک وہ کیا کریں آٹے کے لیے
 

راشد احمد

محفلین
مجھے مشرف کا بھی ایک قول یاد آرہا ہے
ایک مرتبہ ٹماٹر بہت مہنگے ہوگئے مجھے یاد ہے کہ 280 روپے کلو ہوگئے تھے۔ جب مشرف سے صحافیوں نے پوچھا کہ ٹماٹر بہت مہنگے ہوگئے ہیں تو عوام کیا کریں تو انہوں نے کہا تھا کہ

اگر ٹماٹر مہنگے ہوگئے ہیں تو ہانڈی میں دہی ڈال لو۔اس سے سالن کا ذائقہ اچھا بنتا ہے۔

وہ دن دور نہیں جب
وزیر پانی وبجلی سے پوچھا جائے گا کہ جناب بجلی تو آنہیں رہی کیا کریں
تو وزیر کہیں گے کہ لالٹین یا دیا جلالو

مشیر پٹرولیم سے پوچھا جائے گا کہ گیس مہنگی ہوگئی ہے ہانڈی روٹی کیسے پکائیں تو کہیں گے
لکڑیاں جلالو

ان سے یہ بھی پوچھا جائے گا کہ سی این جی یا پٹرول مہنگا ہوگیا ہے سفر کیسے کریں
تو جواب ہوگا کہ پیدل سفر کرلواس سے آپ کی صحت اچھی رہے گی یا ایک عدد سائیکل خریدلو۔

مشیر داخلہ سے پوچھا جائے گا کہ خودکشں دھماکے زیادہ ہوگئے ہیں عوام کیا کریں
تو جواب ہوگا کہ باہر نکلنا چھوڑدو۔

وفاقی وزیر محنت و افرادی قوت سے پوچھا جائے گا کہ بے روزگاری بہت ہوگئی ہے کیا کریں
تو جواب ہوگا کہ سعودی عرب، دبئی یا کسی اور ملک کا ویزا لے لو۔

وفاقی وزیرصحت سے پوچھا جائے گا کہ علاج معالجہ بہت مہنگا ہوگیا ہے کیا کریں
تو کہیں گے کہ 20 روپے کی اردو بازار سے کتاب حکیم کا تھیلا خرید لیں اور اس کے نسخوں سے مستفید ہوں۔

وفاقی وزیرتعلیم سے پوچھا جائے گا کہ تعلیم بہت مہنگی ہوگئی ہے کیا کریں
تو کہیں گے کہ کیا کرنا ہے پڑھ کر، آگے ہی بے روزگاری بہت ہوگئی ہے اور بے روزگار افراد یا تومجرم بن رہے ہیں یا خود کشی کررہے ہیں۔ اس لئے پڑھنے کا خیال دل سے نکال دوتا کہ بے جرائم کی شرح کم کی جاسکے اور خودکشی کا رجحان ختم کیا جاسکے۔
 

شمشاد

لائبریرین
بہت اچھے راشد۔ اب ہماری حکومت کے پاس ایسے ہی جوابات رہ جائیں گے۔

ویسے ایک بات بتاؤں ان کو بازار کے نرخ ان کے مشیر ہی بتاتے ہیں۔ انہوں نے کون سا خود جا کر دکان دکان پھر کر خریدنا ہوتا ہے۔ اور کھانے کے وقت تو بس ان کو اٹھ کر کھانے کی میز تک جانا ہوتا ہے اور بس۔ ان کی بلا سے کون سی چیز کس بھاؤ خرید کر کھانا تیار کیا گیا ہے۔
 

راشد احمد

محفلین
ایک مرتبہ مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پٹرول کی قیت کا پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ پتہ نہیں

کہیں سارے مشیر ڈاکٹر عاصم جیسے ہومیوپیتھی نسخوں پر چلنے والے تو نہیں؟
 

شمشاد

لائبریرین
مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم یا کسی اور وزیر مشیر نے خود سے کبھی اپنی جیب سے پیٹرول ڈلوایا ہو تو انہیں معلوم بھی ہو۔
 

طالوت

محفلین
یہ "تاریخی" الفاط ملکہ فرانس کہنے کے بعد اپنے خاندان سمیت کس انجام سے دوچار ہوئی تھی یہ اگر یاد آ جائے ان کو تو ایسا مذاق کرنے کی بھی جرات نہ کریں ۔۔ چور اچکے سب کے سب خیبر سے کراچی ، واہگہ سے گوادر تک ۔۔
وسلام
 
Top