سید اِجلاؔل حسین
محفلین
اسلامُ علیکم دوستو!
اس فورم پر یہ میری پہلی پوسٹ ہے۔ امید کرتا ہوں کے آپ لوگ مدد کرنے میں دیر نہیں فرمائیں گے۔
دراصل، میری بنیادی تعلیم ملک سے باہر ہوئی، جس کی وجہ سے کچھ بنیادی کمزوریاں رہہ گئیں۔ ایک مصرع میں 'آشوبِ چشم' کا استعمال کیا ہے مگر شبہ ہے کہ غلط ہے۔ مصرع پیشِ خدمت ہے:
اس فورم پر یہ میری پہلی پوسٹ ہے۔ امید کرتا ہوں کے آپ لوگ مدد کرنے میں دیر نہیں فرمائیں گے۔
دراصل، میری بنیادی تعلیم ملک سے باہر ہوئی، جس کی وجہ سے کچھ بنیادی کمزوریاں رہہ گئیں۔ ایک مصرع میں 'آشوبِ چشم' کا استعمال کیا ہے مگر شبہ ہے کہ غلط ہے۔ مصرع پیشِ خدمت ہے:
'کچھ تو آشوبِ چشم کم ہونگے'
غلط اس لئے لگا کہ 'آشوبِ چشم' مؤنث، واحد ہے، جب کہ اوپر دئے مصرعے میں مذکر، جمع کے طور استعمال ہو رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح استعمال کی گنجائش ہے؟ یہ مصرع میری ایک زیرِ تخلیق غزل کا حصہ ہے۔ انشاءاللہ اپنا کچھ کلام بھی جلد فورم پر پوسٹ کروں گا۔
آپ کی مدد کا بیحد ممنون!
اجلال
آپ کی مدد کا بیحد ممنون!
اجلال