عظیم اللہ قریشی
محفلین
آؤ اک دوسرے سے پیار کریں
پیار ہی پیار بار بار کریں
ہم بھی آنکھوں میں ڈوبنا سیکھیں
آنکھیں آنکھوں سے دوچار کریں
اپنی ہستی بھی نہ رہے باقی
ایسا محبوب کا دیدار کریں
اپنے ملنے سے رت بدلتی ہے
کیوں نہ پھر موسم بہار کریں
بعد ملنے کے پھر بچھڑ جائیں
ایک دوجے کو بیقرار کریں
اپنا ملنا خدا کی منشاءہے
آپ بابا کا اعتبار کریں
پیار ہی پیار بار بار کریں
ہم بھی آنکھوں میں ڈوبنا سیکھیں
آنکھیں آنکھوں سے دوچار کریں
اپنی ہستی بھی نہ رہے باقی
ایسا محبوب کا دیدار کریں
اپنے ملنے سے رت بدلتی ہے
کیوں نہ پھر موسم بہار کریں
بعد ملنے کے پھر بچھڑ جائیں
ایک دوجے کو بیقرار کریں
اپنا ملنا خدا کی منشاءہے
آپ بابا کا اعتبار کریں