آپ بے کل دکھائی دیتے ہیں غزل نمبر 65 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
ماتھے پہ بل دکھائی دیتے ہیں
آپ بے کل دکھائی دیتے ہیں

جن کے دیدار کو ترستے تھے
اب وہ ہر پل دکھائی دیتے ہیں

دیکھنا ہے نا ٹوٹے تارے کو
ساتھ آ چل دکھائی دیتے ہیں

ان کی الجھی ہوئی نگاہوں میں
سینکڑوں حل دکھائی دیتے ہیں

عشق کے راستے کٹھن ہیں بہت
کتنے دلدل دکھائی دیتے ہیں

راہ پُر خار ہے محبت کی
پیر بھی شل دکھائی دیتے ہیں

عشق کرتے ہیں عقل سے مجھ کو
لوگ پاگل دکھائی دیتے ہیں

کیسی ویرانیاں سی چھائی ہیں
شہر جنگل دکھائی دیتے ہیں

آنکھوں سے مینھ برسنے ولا ہے
غم کے بادل دکھائی دیتے ہیں

یہ حسینوں کی کارستانی ہے
قلب گھائل دکھائی دیتے ہیں

دل کا جو چین تھے وہ نظروں سے
آج اوجھل دکھائی دیتے ہیں

ان سے تعویذ مانگ لےگے تیرا
جن کو موکل دکھائی دیتے ہیں

اب نہ آنکھوں میں ہے کشش باقی
نہ ہی کاجل دکھائی دیتے ہیں

ٹاٹ کا پیوند ڈھونڈ لیتے ہیں
جب بھی مخمل دکھائی دیتے ہیں

شا ید بارش ہوئی ہے اشکوں کی
نامے جل تھل دکھائی دیتے ہیں

جانیں عشق کتنی جانے تُو لے گا
ہر سُو مقتل دکھائی دیتے ہیں

پیچھے ان کامیاب لوگوں کے
ماں کے آنچل دکھائی دیتے ہیں

ہم ادھورے تھے پر ان کو پاکر
اب مکمل دکھائی دیتے ہیں

یہ کہیں پیار تو نہیں شارؔق
وہ مسلسل دکھائی دیتے ہیں
 
Top