عظیم خواجہ
محفلین
آپ نے کیسا یہ سوال کیا
چاہتے آپ مجھ کو ہیں کہ نہیں
ہے تعجب مجھے ملال بھی ہے
آپ کے دل نے یہ خیال کیا
آپ نے کیسا یہ سوال کیا
ہے قسم آپکی آنکھوں کی مجھے
اب کسی اور کو جو میں دیکھوں
اب کسی اور کو جو میں چاہوں
اب کسی اور کو جو میں سوچوں
ہو کچھ ایسا کہ دیکھ لے دنیا
گر پڑے آسماں زمیں نہ رہے
اب میرے شعر ہی اظہار کریں
جو میری بات نے اثر نہ کیا
آپ نے کیسا یہ سوال کیا
چاہتے آپ مجھ کو ہیں کہ نہیں
April 1995, Chicago
چاہتے آپ مجھ کو ہیں کہ نہیں
ہے تعجب مجھے ملال بھی ہے
آپ کے دل نے یہ خیال کیا
آپ نے کیسا یہ سوال کیا
ہے قسم آپکی آنکھوں کی مجھے
اب کسی اور کو جو میں دیکھوں
اب کسی اور کو جو میں چاہوں
اب کسی اور کو جو میں سوچوں
ہو کچھ ایسا کہ دیکھ لے دنیا
گر پڑے آسماں زمیں نہ رہے
اب میرے شعر ہی اظہار کریں
جو میری بات نے اثر نہ کیا
آپ نے کیسا یہ سوال کیا
چاہتے آپ مجھ کو ہیں کہ نہیں
April 1995, Chicago