آپ کس پر یقین رکھتے ہیں؟

فہیم

لائبریرین
وہ گانا یاد آگیا۔

شمی کپور گاتا ہے۔
ہاتھوں کی چند لکیروں کا
یہ کھیل ہے سب تقدیروں کا

جواب میں دلیپ کمار یہ گاتا ہے۔
تقدیر ہے کیا میں‌کیا جانو
میں تو عاشق ہوں تدبیروں کا۔


اب پہلے آپ فرمائیے کہ خود آپ کیا کہتی ہیں اس بارے میں:)
 

تیشہ

محفلین
:grin:
مجھے بھی فہیم کی دیکھا دیکھی گانا یاد آگیا ہے :battingeyelashes:

تدبیر سے بگڑی ہوئی تقدیر بنالے ۔ ۔ :party:
اپنے پے بھروسہ ہے تو یہ داؤؤ لگا لے

:)grin:

 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
وہ گانا یاد آگیا۔

شمی کپور گاتا ہے۔
ہاتھوں کی چند لکیروں کا
یہ کھیل ہے سب تقدیروں کا

جواب میں دلیپ کمار یہ گاتا ہے۔
تقدیر ہے کیا میں‌کیا جانو
میں تو عاشق ہوں تدبیروں کا۔


اب پہلے آپ فرمائیے کہ خود آپ کیا کہتی ہیں اس بارے میں:)

مجھے توحضرت علی رضی اللہ عنہ کا وہ قول یا آ گیا ،،
کہ انسان اپنی قسمت خود بنا تا ہے،،، اور یقیناً وہ اس مقام پہ ہو ں نگے کہ اپنی تقدیر خود بنا سکتے،،،،
او رشاید علامہ اقبال نے اسی لیے کہا تھا،،
خودی کوکر بلند اتنا کہ ہر تقد یر سے پہلے،،
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
اَکَّل فَتَوَکَّل
پہلے اپنے اونٹ کا گھٹنا باندھو پھر توکل کرو

بہت خوبصورت حدیث بیان کی آپ نے اور یہی سچ ہے۔ حضرت علی نے اس کو یوں کہا ہے کہ تم ایک پاؤں ہوا میں اٹھا کر تو کھڑے ہو سکتے ہو لیکن دونوں پاؤں نہیں اٹھا سکتے۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
ایک بار ایک کافر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پا س ایک روٹی کا ٹکڑا لے کے آیا اور پوچھا کہ کیا یہ میری قسمت میں ہے ؟ ” دراصل وہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو جھٹلانا چاہتا تھا یہ کرکے اگر آپ فرما ئیں نگے کہ ہاں یہ تیر ی قسمت میں ہے تو وہ اسے پھینک دے گا اور اگر آپ فر مائیں کہ نہیں تو وہ اسے کھا لے گا“،،،،،
مگر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا،،،
””جوتیرا عمل ہے وہ ہی تیری قسمت ہے ““
 

تعبیر

محفلین
دونوں پرکہ میرا ماننا ہے کہ تقدیر میں لکھے کو ہم اپنی تدبیر سے حاصل کر سکتے ہیں جیسے کہ شاید جنگ بدر میں اللہ نے مسلمانوں کی تقدیر میں فتح لکھی تھی پر انہوں نے اپنی جلد بازی سے اس فتح کو شکست میں بدل دیا
اسی طرح اگر میری تقدیر میں کوئی بات نہیں لکھی ہو گی تو میں لاکھ ہاتھ پاؤں مار لوں،لاکھ تدبیریں لڑا لوں مجھے وہ نہیں ملے گی ۔
 

فاتح

لائبریرین
دونوں پرکہ میرا ماننا ہے کہ تقدیر میں لکھے کو ہم اپنی تدبیر سے حاصل کر سکتے ہیں جیسے کہ شاید جنگ بدر میں اللہ نے مسلمانوں کی تقدیر میں فتح لکھی تھی پر انہوں نے اپنی جلد بازی سے اس فتح کو شکست میں بدل دیا
اسی طرح اگر میری تقدیر میں کوئی بات نہیں لکھی ہو گی تو میں لاکھ ہاتھ پاؤں مار لوں،لاکھ تدبیریں لڑا لوں مجھے وہ نہیں ملے گی ۔

شاید آپ جنگ احد کا حوالہ دینا چاہتی تھیں۔
 
Top