شمشاد

لائبریرین
سمجھا لیا فریب سے مجھ کو تو آپ نے
دل سے تو پوچھ لیجیے کیوں بے قرار ہے
لالہ مادھو رام جوہر
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ہوائے شب سے نہ بجھتے ہیں اور نہ جلتے ہیں
کسی کی یاد کے جگنو دھواں اگلتے ہیں
شب بہار میں مہتاب کے حسیں سائے
اداس پا کے ہمیں، اور بھی مچلتے ہیں

شکیب جلالی
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
دستِ خالی سے اڑانا ہے پرندہ مجھ کو
عالمِ غیب سے ہوتا ہے اشارہ مجھ کو
چابکِ آہ و فغاں راس نہیں آیا تا
رخشِ احساس نے کر دینا ہے بوڑھا مجھ کو

افتخار ملک
 

حسرت جاوید

محفلین
ہر ایک شخص کو کہنا پڑا کہ خوش ہیں بہت
اجڑ کے حرمتِ دل کو بچائے پھرتے ہیں

گنوا نہ دیں کہیں عجلت پرستیوں میں تجھے
یہ سوچ کر تجھے خود سے لگائے پھرتے ہیں

کومل جوئیہ
 
Top