محمود احمد غزنوی
محفلین
ایک نظم پیش کر رہا ہوں۔ ۔ ۔ اس میں شائد تھوڑی سی ن-م-راشد کی ایک نظم کی بازگشت سی محسوس ہوتی ہے لیکن خیر۔ ۔ ۔
آسماں پہ رہتی ہو۔ ۔ ۔ ۔
اور زمیں سے ڈرتی ہو؟ ۔ ۔ ۔
آگہی تو سورج ہے۔ ۔ ۔ ۔
روشنی سے ڈرتی ہو؟ ۔ ۔ ۔
سوچ پر یہ پہرہ کیوں
ہر نفس ہے گہرا کیوں
چھڑکر وہ سرشاری ۔ ۔ ۔
گرمجوشیاں ساری۔ ۔ ۔
ہو رہی ہو تنہا کیوں؟
یہ تو خود فریبی ہے۔۔۔۔۔۔
اپنے آپ کو جاناں ۔ ۔ ۔
دے رہی ہو دھوکا کیوں
جبکہ تم بھی واقف ہو۔ ۔ ۔
اِس خفی حقیقت سے۔ ۔
زندگی عبارت ہے ۔ ۔ ۔ ۔
زندگی کے جذبوں سے ! ۔ ۔
زندگی کے جذبوں کی۔۔۔۔۔۔
شدّتوں سے ڈرتی ہو؟ ۔ ۔ ۔
چاہتوں کو پا کر بھی
بندھنوں سے ڈرتی ہو۔ ۔ ۔ ۔
آگہی سے ممکن ہے۔ ۔
بندھنوں سے ٹکرانا
شائد اِس لئیے جا ناں۔ ۔ ۔ ۔
آگہی سے ڈرتی ہو !!!۔۔۔۔۔۔۔۔
آگہی
آگہی سے ڈرتی ہو؟ ۔ ۔ ۔آسماں پہ رہتی ہو۔ ۔ ۔ ۔
اور زمیں سے ڈرتی ہو؟ ۔ ۔ ۔
آگہی تو سورج ہے۔ ۔ ۔ ۔
روشنی سے ڈرتی ہو؟ ۔ ۔ ۔
سوچ پر یہ پہرہ کیوں
ہر نفس ہے گہرا کیوں
چھڑکر وہ سرشاری ۔ ۔ ۔
گرمجوشیاں ساری۔ ۔ ۔
ہو رہی ہو تنہا کیوں؟
یہ تو خود فریبی ہے۔۔۔۔۔۔
اپنے آپ کو جاناں ۔ ۔ ۔
دے رہی ہو دھوکا کیوں
جبکہ تم بھی واقف ہو۔ ۔ ۔
اِس خفی حقیقت سے۔ ۔
زندگی عبارت ہے ۔ ۔ ۔ ۔
زندگی کے جذبوں سے ! ۔ ۔
زندگی کے جذبوں کی۔۔۔۔۔۔
شدّتوں سے ڈرتی ہو؟ ۔ ۔ ۔
چاہتوں کو پا کر بھی
بندھنوں سے ڈرتی ہو۔ ۔ ۔ ۔
آگہی سے ممکن ہے۔ ۔
بندھنوں سے ٹکرانا
شائد اِس لئیے جا ناں۔ ۔ ۔ ۔
آگہی سے ڈرتی ہو !!!۔۔۔۔۔۔۔۔